پاکستان کے سابق کپتان راشد لطیف نے سہ ملکی سیریز کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ٹیم کی شکست کے بعد سینئر تیز گیند بازوں کی ناقص کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے پاکستان کے فاسٹ باؤلنگ اٹیک میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے سابق کپتان راشدلطیف نے پاکستان کے سینئر باؤلرز بالخصوص شاہین شاہ آفریدی کی فارم پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آخری بار کب آفریدی نے میچ جیتنے والی کارکردگی پیش کی؟ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم میں تبدیلیوں کا وقت آگیا ہے۔
انہوں نے نسیم شاہ کے بارے میں بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کے ساتھ ان کے طویل دور کے باوجود انہوں نے پاکستان کی کامیابی میں اہم کردار ادا نہیں کیا۔
سابق کرکٹر نے اس تضاد کی نشاندہی کی کہ کھلاڑیوں کے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے، اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ خوشدل شاہ اور سلمان آغا جیسے کھلاڑیوں کو اکثر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جبکہ آفریدی، بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے سینئر کھلاڑی اکثر جانچ پڑتال سے بچ جاتے ہیں۔ لطیف نے کہا کہ کوئی بھی ان کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی کے بارے میں بات نہیں کر رہا ہے۔
سابق کپتان نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیم کی مجموعی کامیابی اس کے سینئر کھلاڑیوں کی کارکردگی پر منحصر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب اہم کھلاڑی قدم اٹھائیں گے تو سعود شکیل اور طیب طاہر پرفارم کریں گے۔ سابق کپتان نے حارث رؤف کی انجری کے ٹیم کی کارکردگی پر پڑنے والے اثرات کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ فٹ ہوتے تو نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا۔
انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر زور دیا کہ وہ نئے فاسٹ باؤلرز کی تلاش اور سینئر کھلاڑیوں کو ان کی ناقص کارکردگی کے لیے جوابدہ ٹھہرا کر ایک نیا طریقہ اختیار کرے۔ ہفتے کے روز قذافی اسٹیڈیم میں سہ ملکی سیریز کے افتتاحی میچ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 78 رنز سے بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستانی ٹیم 331 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ناکام رہی، ٹیم 47.5 اوورز میں 252 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
فخر زمان نے سب سے زیادہ 84 رنز بنائے، لیکن اہم بلے باز اعظم (10 رنز) اور رضوان (3 رنز) کی مایوس کن کارکردگی نے پاکستان کو فتح کے امکانات کم ہی چھوڑے۔ نائب کپتان آغا نے 51 گیندوں پر 40 رنز کی اننگز کا مقابلہ کیا، لیکن نچلے آرڈر کی جانب سے مزید مزاحمت کے بغیر میچ ہاتھ سے گیا۔