موٹر وے ٹول ٹیکس میں اضافہ پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج

موٹر وے ٹول ٹیکس میں اضافہ پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج

ٹول ٹیکس میں اضافے کے خلاف دائر درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ایم ٹیگ کے بغیر گاڑیوں پر 100 فیصد ٹول ٹیکس اضافہ عائد کرنے کا حکومت کا فیصلہ غیر قانونی ہے۔

تفصیلات کے مطابق موٹر وےٹول ٹیکس میں حالیہ اضافے کو پشاور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کر کے چیلنج کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام غیر قانونی ہے اور مسافروں پر حکومت کی جانب سے غیر منصفانہ بوجھ ہے۔ چارسدہ کے وکیل آصف علی شاہ اور دیگر کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں وفاقی حکومت، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) اور وزارت مواصلات کو مدعا علیہ کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

درخواست گزار کا موقف ہے کہ ایم ٹیگ کے بغیر گاڑیوں پر 100 فیصد ٹول ٹیکس اضافہ عائد کرنے کا حکومتی فیصلہ غیر قانونی ہے۔ ٹول میں اضافہ، 31 جنوری کو مطلع کیا گیا، 2024 میں پچھلے دو اضافے کے بعد ہوا، جس نے چارسدہ-پشاور ٹول 30 روپے سے بڑھا کر 40 روپے، اور پھر 60 روپے کر دیا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت اضافی مالی دباؤ ڈالنے کے بجائے شہریوں کو سہولت فراہم کرنے پر توجہ دے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ حتمی فیصلہ آنے تک ٹول میں اضافے کو روک دیا جائے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *