پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور چاروں صوبائی ہائیکورٹ بارز نے وکلا ہڑتال کی کال مسترد کردی۔
پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، پنجاب بار کونسل، خیبر پختونخوا بار کونسل، بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ہم قانونی برادری کے منتخب نمائندے عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم نے عدلیہ کی آزادی، آئین کی پاسداری اور اداروں کی بالادستی کے اصولوں کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔ بعض سیاسی دھڑے قانونی برادری کے اندر تقسیم اور انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اپنے سیاسی مقاصد کو حاصل کر سکیں۔ ان عناصر نے سپریم کورٹ کے ججز کی تقرری کے معاملے پر احتجاج/ہڑتال کرنے کی کال دی ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے کی جانے والی ایک ناکام کوشش ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ ہم تمام بارزمشترکہ طور پر جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (JCP) کے تمام اجلاسوں کی حمایت کرتے ہیں اور اس کی تشکیل کو حالیہ وقتوں میں سب سے متوازن اور آئینی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ JCP کی تشکیل اور اس کے ارکان کا انتخاب آئین کے مطابق ہے اور اس پر کسی بھی قسم کا شک و شبہ درست نہیں ہے۔
مشترکہ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہڑتالوں کا فیصلہ صرف منتخب نمائندوں کا حق ہے، نہ کہ غیر منتخب عناصر کا، جو آئین اور قانونی ذمہ داریوں کے مخالف ہیں۔ ان عناصر کی مخالفت کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے قانونی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ آئین اور عدلیہ کی آزادی کے دفاع میں متحد ہو کر ان انتشار پسند قوتوں کا مقابلہ کریں۔