ملک میں فروخت ہونیوالی منرل واٹر کی 28 برانڈز کا پانی غیرمعیاری ہونے کا انکشاف

ملک میں فروخت ہونیوالی منرل واٹر کی 28 برانڈز کا پانی غیرمعیاری ہونے کا انکشاف

ملک میں پینے کے صاف پانی کے نام پر فروخت ہونے والے منرل واٹر (بوتل بند)کی28برانڈز کا پانی مبینہ طور پر غیر معیاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اکتوبرتا دسمبر 2024کی سہ ماہی میں ملک کے 20شہروں سے بوتل بند  منرل پانی کے 176برانڈز کے نمونے حاصل کرکے پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی(پی ایس کیو سی اے)کے تجویز کردہ معیار کے مطابق لیبارٹری تجزیہ کیا گیا ،تجزیے کے مطابق 176میں سے 28برانڈز پینے کیلئےغیر معیاری پائے گئے۔

میراں ڈرنکنگ واٹر، پاک ایکوا، جیل بوٹلڈ واٹر، نیوز، آبِ دبئی، الٹسن، پیور واٹر، ایکوا ہیلتھ، اوسلو اور مور پلس سمیت 10 برانڈز کو سوڈیم کی زائد مقدار کے باعث غیرمحفوظ پایا گیا۔

ون پیور ڈرنکنگ واٹر، انڈس، پریمیئم صافا پیوریفائیڈ واٹر اور اورویل اینڈ نیچرل پیور لائف سمیت 5 برانڈز آرسینک کی انتہائی زائد مقدار کے باعث غیر محفوظ قرار پائے جبکہ ایک برانڈ ہنزا اُتر واٹر کو پوٹاشیئم کی مطلوبہ معیار سے انتہائی زائد مقدار کے باعث انسانی استعمال کے لیے غیرمحفوظ قرار دیا گیا۔

اسی طرح مزید 16 برانڈز بشمول ایس ایس واٹر، سِپ سِپ پریمیئم ڈرنکنگ واٹر، میراں ڈرنکنگ واٹر، ڈی-نووا، اسکائی رین، نیو، پیور واٹر، ڈریم پیور، ایکوا شَارو پیور ڈرنکنگ واٹر، ماروی، آئی ویل، اکب اسکائی، قراقرم اسپرنگ واٹر، مور پلس، ایسینشیا اینڈ لائف اِن کو پانی میں بیکٹیریا کی موجودگی کے باعث غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *