خیبرپختونخوا میں مفت سولر سسٹم کے لیے 16 لاکھ افراد کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہوگیا، سکیم کے تحت صوبے کے ایک لاکھ 30 ہزار افراد کو مفت سولر سسٹم فراہم کیے جائیں گے۔
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سےخاص طور پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رجسٹرڈ افراد کے لیےسکیم متعارف کروائی گئی ہے۔ محکمہ توانائی کے مطابق اس اسکیم کے پہلے مرحلے میں 65 ہزار افراد کو سولر سسٹم ملیں گےاور دوسرے مرحلے میں بھی 65 ہزار افراد کو یہ سہولت دی جائے گی۔
اس کے علاوہ جو افراد 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرتے ہیں، انہیں 50 فیصد سبسڈی پر سولر سسٹم فراہم کیا جائے گا۔ ایک سولر سسٹم کی قیمت تقریباً دو لاکھ روپے ہے۔
درخواستوں کی آخری تاریخ کے بعد ان کی اسکروٹنی کا عمل شروع ہو گا۔
دوسری جانب لیسکو نے سولر سسٹمز میں استعمال ہونے والے بائی ڈائریکشنل میٹرز کی قیمت میں 100 فیصد اضافہ کر دیا۔ذرائع کے مطابق بائی ڈائریکشنل میٹر کی قیمت 33 ہزار روپے سے بڑھ کر 65 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی لیسکو نے صارفین کو 65 ہزار روپے کے ڈیمانڈ نوٹسز جاری کرنے کا عمل شروع کر دیا۔ کچھ دفاتر میں صارفین کو 75 ہزار روپے تک کے ڈیمانڈ نوٹس بھی دیے جا رہے ہیں۔
قبل ازیں نومبر 2023 میں لیسکو نے صارفین کو نون آپریشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس سے پہلے این او سی حاصل کرنے والے صارفین کو 33 ہزار روپے کے ڈیمانڈ نوٹسز جاری کیے جاتے تھے۔ جنوری 2024 میں یہ قیمت 65 ہزار روپے تک پہنچا دی گئی اور اب صارفین کو بائی ڈائریکشنل گرین میٹرز کی بجائے اے ایم آئی میٹرز کے ڈیمانڈ نوٹسز مل رہے ہیں۔
علاوہ ازیں صارفین کو ان میٹرز کی قیمت کے علاوہ سٹور چارجز اور انسٹالیشن چارجز بھی جمع کرانے ہوں گے۔ اس قیمتوں کے اضافے کے باعث سولر سسٹم استعمال کرنے والے صارفین کو مالی طور پر اضافی بوجھ کا سامنا ہے جو کہ سولر توانائی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے بجائے اس پر خرچ کرنے میں رکاوٹ پیدا کر سکتا ہے۔