وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف تعمیراتی شعبہ کی بحالی سے روزگار میں اضافے کے خواہاں ہیں، اس حوالے سے تعمیراتی شعبہ کی بحالی کے لیے اہم اقدامات کی تجویز سامنے آئی ہے، جس کا مقصد روزگار میں اضافے کے ساتھ ساتھ نان فائلرز کے لیے پراپرٹی خریدنے کی اجازت بھی فراہم کرنا ہے۔
حکومت نے تعمیراتی شعبہ کے لیے ریلیف کی تجاویز تیار کی ہیں، جو ایف بی آر کو موصول ہو چکی ہیں۔ ان تجاویز میں نان فائلرز کے لیے پراپرٹی خریدنے کی حد ایک کروڑ روپے تک مقرر کی گئی ہے۔ اسی طرح پراپرٹی فروخت کرنے والے افراد کے لیے 236سی کے تحت ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس کے تحت ٹیکس 3 فیصد سے کم کر کے 1.5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
پراپرٹی خریدنے پر 236سی کے تحت عائد ٹیکس کو 3 فیصد سے کم کر کے 0.5 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر پراپرٹی کے لین دین پر عائد ٹیکس کی شرح کو 11 سے 14 فیصد سے کم کر کے 4 سے 4.5 فیصد تک کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
سمندر پار پاکستانیوں کے لیے پراپرٹی خریداری کو مزید آسان بنانے کے لیے نادرا کے ذریعے آن لائن رجسٹریشن کی سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ بھی اس عمل میں شریک ہو سکیں۔ علاوہ ازیں فائلرز کے لیے 5 کروڑ روپے تک کی پراپرٹی کو ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں شامل کرنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔