امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پٹی پر طویل عرصے تک قبضے کے اعلان پر دنیا بھر سے سخت رد عمل دیکھنے میں آرہا ہے۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی توثیق کرتے ہیں ، غزہ تنازع کے حل کی تلاش میں ہمیں مسائل بدتر نہیں کرنے چاہییں۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ نسل کشی کی کسی بھی قسم سے گریز کرکے بین الاقوامی قانون پر قائم رہنا ضروری ہے۔
اس سے قبل گوتریس نے اردن کے بادشاہ عبد اللہ سے بھی خطے کی صورتحال پر بات چیت کی تھی، جس کے بعد فلسطینی اقوام متحدہ کے سفیر ریاض منصور نے کمیٹی میں کہا کہ بادشاہ عبد اللہ اگلے ہفتے واشنگٹن میں ٹرمپ کو عرب ریاستوں کی جانب سے ایک ہم آہنگ پیغام دیں گے۔
ادھر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ غزہ پر صدر ٹرمپ کے قبضے کا بیان اشتعال انگیز اور شرمناک ہے، ٹرمپ کا بیان بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنا جنگی جرم ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضہ کرنے کا اعلان کیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کرلے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے، جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے محصور فلسطینی علاقے غزہ پر قبضے کے بیان کی مسلم ممالک سمیت چین، روس اور یورپی ممالک سمیت دنیا بھر سے مذمت سامنے آئی ہے ۔