سی اینڈ ڈبلیو کے تبدیل ہونے والے افسران سرکاری گاڑیوں پر قابض، نئے افسران کو مشکلات کا سامنا

سی اینڈ ڈبلیو کے تبدیل ہونے والے افسران سرکاری گاڑیوں پر قابض، نئے افسران کو مشکلات کا سامنا

پشاور: محکمہ سی اینڈ ڈبلیو خیبر پختونخوا کے بیشتر آفیسرز تبدیل ہونے کے باوجود سرکاری گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں، تبدیل ہونے والے بیشتر آفیسرز ایک ضلع سے دوسرے ضلع تبدیل ہوگئے ہیں

لیکن اس کے باوجود اپنے ساتھ سرکاری گاڑیاں لیکر اب بھی استعمال کررہے ہیں جس کے باعث ان کی جگہ تعینات ہونے والے آفیسر ز کو گاڑیاں نہ ہونے کے باعث نقل وحرکت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،جبکہ بیشترا ٓفیسرز جن کے پاس انتظامی عہدوں کا اضافی چارج ہے وہ اپنے گاڑیوں کے ساتھ ساتھ اضافی چارج والے عہدے کی گاڑیاں بھی استعمال کر رہے ہیں جو کہ قواعد کے خلاف ہے۔

ذرائع کے مطابق گاڑیوں کی غیر قانونی استعمال سے متعلق محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے تعیناتیوں اور تبادلوں پر افسران کی جانب سے گاڑیوں کے غلط استعمال کا سخت نوٹس لیا ہے۔ محکمہ کے مطابق بہت سے افسران نئے ڈویژن یا ضلع میں تبادلے کے بعد اپنی سابقہ پوسٹنگ کی مقرر کردہ گاڑی کو ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ سے پیشگی منظوری لیے بغیر اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔ اس عمل سے نہ صرف انتظامی مشکلات پیدا ہوتی ہیں بلکہ مختلف ڈویژنزمیں نقل و حمل بھی متاثر ہو رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق خالی آسامیوں کے لئے مختص کردہ گاڑیاں بھی اضافی چارج رکھنے والے افسران استعمال کر رہے ہیں، گاڑیاں کو غیر مجاز استعمال نے مسئلہ کو مزید بڑھا دیا ہے، جس کی وجہ سے محکمے میں لاجسٹک رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔

محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی جانب سے اس سلسلہ میں آفسیرز کو بار بار ہدایات جاری کی ہیں مگر اس کے باوجود بھی عمل درآمد نہیں کیا جار ہاہے ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے کے نتیجے میں متعدد ڈویژنوں میں مقررہ گاڑیوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے سرکاری ڈیوٹیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر محکمہ نے اب سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ محکمہ کے کسی بھی افسر کو تبادلے کی صورت میں گاڑی کو ایک ضلع یا ڈویژن سے دوسرے میں لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ گاڑیاں دینے اور لینے سے متعلق تمام کارروائیاں محکمہ کے سیکرٹریٹ کے ذریعے انجام دی جائیں گی، جو کہ محکمے کے لیے مرکزی گاڑیوں کے پول کے طور پر کام کرتا ہے۔

محکمہ کے مطابق ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے افسران کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ محکمے نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان ہدایات پر عمل کرنا سرکاری کام کے کام کو آسانی سے چلانے اور گاڑیوں کی کمی کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر ضروری رکاوٹوں سے بچنے کے لیے بہت ضروری ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *