سپریم کورٹ کے مزید 5ججز کو لکھے گئے مشکوک خطوط سامنے آگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس عائشہ ملک کے نام مشکوک خط موصول ہونے کا انکشاف ہوا۔تمام مشکوک خطوط کو سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا گیاہے۔ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز کو لکھے گئے خطوط میں بھی آرسینک پائوڈر پایا گیا۔ اب تک سپریم کورٹ کے 11ججز کو خطوط مل چکے ہیں جن میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسیٰ بھی شامل ہیں۔یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ تمام خطوط ایک ہی تاریخ کو آئے تھے لیکن کچھ ججز کو اب ملے ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سمیت 6ججز کے نام پائوڈر بھرے مشکوک خطوط آئے تھے۔ان ججز میں جسٹس منصور علی شاہ ، جسٹس اطہر من اللہ ، جسٹس جمال مندوخیل ، جسٹس امین الدین اور جسٹس محمد علی مظہر شامل ہیں۔سپریم کورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط گلشاد نامی خاتون کی جانب سے بھیجا گیا۔
مشکوک خطوط ملنے کا سلسلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو ملنے والے خطوط سے شروع ہوا۔ جن کے مقدمات درج کر کے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ تمام لیٹرز ریشم خاتون زوجہ وقار حسین نامکمل ایڈریس کے نام سے موصول ہوئےتھے ۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو مشکوک اور دھمکی آمیز خطوط بھیجنے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ اس کے بعد چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ سمیت لاہو رہائیکورٹ کے 5 ججز کو بھی مشکوک خط موصول ہوئے ۔خطوط جسٹس شجاعت علی، جسٹس شاہد بلال، جسٹس عزیز شیخ اور جسٹس عالیہ نیلم ،جسٹس علی باقر نجفی کے نام بھجوائے گئے۔لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو ملنے والے مشکوک خطوط فرانزک ٹیم لے کر روانہ ہو گئی۔