امریکی صدر و نائب صدر کی سالانہ تنخواہ سامنے آگئی

امریکی صدر و نائب صدر کی سالانہ تنخواہ سامنے آگئی

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا جس کے بعد ان کی نئی انتظامیہ کا باضابطہ آغاز ہو گیا۔

امریکی قانون کے تحت صدر کو سالانہ چار لاکھ ڈالر (تقریباً 11 کروڑ 15 لاکھ 20 ہزار روپے) تنخواہ ملتی ہے، جو ماہانہ اقساط میں ادا کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ صدر کو 50 ہزار ڈالر (تقریباً ایک کروڑ 40 لاکھ روپے) کا الاؤنس بھی دیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے عہدے کے فرائض سے متعلقہ اخراجات کو پورا کر سکیں۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے خطاب کے بعد تیل قیمتوں میں کمی ہوگئی

صدر کو وائٹ ہاؤس میں واقع ایگزیکٹو رہائش گاہ میں موجود فرنیچر اور دیگر سامان استعمال کرنے کا حق حاصل ہے۔ صدر کے سفر کے لیے ایک لاکھ ڈالر (تقریباً دو کروڑ 79 لاکھ روپے) اور تفریح کے لیے 19 ہزار ڈالر (تقریباً 53 لاکھ روپے) مختص کیے گئے ہیں۔

اپنے گزشتہ دور حکومت کے دوران صدر ٹرمپ نے اپنی تنخواہ سے حاصل کردہ رقم مختلف سرکاری اداروں کو عطیہ کی تھی۔نائب صدر جے ڈی وینس کو سالانہ دو لاکھ 35 ہزار ڈالر (تقریباً 6 کروڑ 55 لاکھ روپے) تنخواہ دی جائے گی۔ تاہم امریکی ریلیف ایکٹ 2025 کے تحت نائب صدر اور کچھ دیگر سینئر سیاسی عہدیداروں کی تنخواہوں پر مارچ 2025 تک پابندی عائد ہے، جس کے باعث وہ اپنی مکمل تنخواہ وصول نہیں کر سکیں گے۔

نائب صدر کی مقررہ تنخواہ دو لاکھ 89 ہزار 400 ڈالر (تقریباً 8 کروڑ 7 لاکھ روپے) ہے لیکن پابندی کے باعث وہ اس رقم سے محروم رہیں گے۔صدر ٹرمپ کی کابینہ کے لیے منتخب کردہ افراد فی کس دو لاکھ ڈالر سے زائد سالانہ معاوضہ حاصل کریں گے۔

امریکی قانون ساز ادارے کے رہنما جیسے سپیکر آف دی ہاؤس، پریذیڈنٹ پرو ٹیمپور اور اکثریتی و اقلیتی رہنما بھی بڑی تنخواہیں وصول کرتے ہیں۔ سپیکر آف دی ہاؤس کو سالانہ دو لاکھ 23 ہزار 500 ڈالر (تقریباً 6 کروڑ 22 لاکھ روپے) معاوضہ ملتا ہے، جبکہ ہاؤس اور سینیٹ کے اکثریتی اور اقلیتی رہنماؤں کی سالانہ تنخواہ ایک لاکھ 93 ہزار 400 ڈالر (تقریباً 5 کروڑ 39 لاکھ روپے) ہے۔ کانگریس کے اراکین کی تنخواہ میں 2009 کے بعد سے کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *