ہواوے اور Vivo نے ایپل کو پیچھے چھوڑ دیا

ہواوے اور Vivo نے ایپل کو پیچھے چھوڑ دیا

ایپل کو 2024 میں چین کے لئے سب سے زیادہ سمارٹ فون فروخت کرنے والی کمپنی کے طور ناکامی کا منہ دیکھنا  پڑا کیونکہ مقامی کمپنیاں  Vivo اور Huawei نے آئی فون بنانے والی کمپنی سے آگے نکل گئی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ملک میں سالانہ فروخت میں 17 فیصد کمی کے بعد آئی فون بنانے والی کمپنی کو پیچھے چھوڑ دیا ،  اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی Vivo نے چین میں 17% مارکیٹ شیئر حاصل کیا۔

اس کے بعد پریمیم حریف ہواوے نے 16% اور ایپل 15% کے ساتھ تیسرے نمبر رہا، یہ اعداد و شمار بڑی عالمی مارکیٹوں میں لوگوں کے مقامی مینوفیکچررز کی جانب سے بڑھتے رجحان کو ظاہر کرتے ہیں۔

یہ چیز اس طرف بھی اشارہ کرتی ہے کہ چین میں فروخت ہونے والے جدید ترین آئی فونز میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی صلاحیتوں کی عدم موجودگی، جہاں ChatGPT  دستیاب نہیں ہے، ایپل کی مسابقت کو ختم کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انسٹاگرام نے صارفین کے لیے اہم فیچر متعارف کروادیا

ایپل نے اس سے قبل امریکی پابندیوں کے بعد چار سال مسلسل ترقی کی منازل طے کیں، جس نے ہواوے کو 2019 میں بہت پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

ہواوے نے اگست 2023 سے پریمیم سیگمنٹ میں زبردست واپسی کی، جب اس نے مقامی طور پر تیار کردہ چپ سیٹ کے ساتھ نئے فونز لانچ کیے تھے۔ چینی کمپنی نے چوتھی سہ ماہی میں ترسیل میں 24 فیصد اضافہ کیا۔

آئی فون بنانے والی کمپنی نے فروخت بڑھانے کے لئے قیمتوں میں بڑی کمی کی ہے، کمپنی نے 4-7 جنوری تک چین میں چار روزہ پروموشن کا آغاز کیا، جس میں اپنے سرکاری چینلز کے ذریعے اپنے iPhone 16 ماڈلز پر 500 یوآن ($68.50) تک کی قیمتوں میں کمی کی پیشکش کی گئی۔

دوسری جانب بھارت کی معروف کمپنی ٹاٹا الیکٹرونکس نے تائیوان کے کنٹریکٹ مینوفیکچرر ’پیگاٹران‘ کے بھارت میں واحد آئی فون پلانٹ کے زیادہ تر حصص خریدنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *