پی ٹی آئی کئ مرکزی قیادت نے دیگر سیاسی جماعتوں کیساتھ ملکر اپوزیشن الائنس بنانے کا اعلان کیا ہے اور واضح کیا ہے الائنس ون پوائنٹ ایجنڈے پر ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کی مرکزی قیادت نے ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں کیساتھ ملکر اپوزیشن الائنس بنانے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے کہا ہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں سے مل کر اپوزیشن کا الائنس بنا رہے ہیں، ون پوائنٹ ایجنڈے پر اپوزیشن الائنس بنایا جارہا ہے، القادر ٹرسٹ کیس میں سزاؤں کے خلاف کل ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی جائے گی۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس کے حوالے سے جھوٹ کا پلندہ بنایا ہوا ہے، القادر ٹرسٹ کیس کی سزا کے خلاف ہم اعلی عدلیہ میں جائیں گے، حسن نواز سے پوچھا جائے کہ وہ 40 ارب روپے برطانیہ کیسے لے گئے؟
انہوں نے مزید کہا کہ 6 ماہ گزر چکے ہیں پبلک ڈیویلپمنٹ سینٹر میں کوئی کام نہیں ہوسکا، انٹرنیٹ ٹھپ ہے، میڈیا اور سیاستدانوں پر مقدمات بنائے جارہے ہیں۔
چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالت کے سامنے پراسیکیوشن کو بلاشک و شبہ کے کیس سامنے رکھنا پڑتا ہے، 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کا کیس نہیں ہے بلکہ ٹرسٹ کا کیس ہے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر الزام تھا کہ انہوں نے مس یوز آف اتھارٹی کی ہے پراسکیوشن ثابت نہیں کر پائی کہ بانی پی ٹی آئی نے کوئی کرپشن کی ہے بانی پی ٹی آئی کے خلاف یہ سیاسی موٹیویٹڈ کیسز ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کمیشن نہ بننے کے حوالے سے کہا جا رہا کہ حکومت کہہ رہی کہ کمیشن نہیں بن سکتا، کمیشن تو ہر جگہ اور وقوعے کا بن سکتا ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ سات روز کا وقت ہے حکومت کے پاس۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آرمی چیف سے ملاقات سیکیورٹی معاملات کے حوالے سے ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کوئی بھی کوشش کرے خوش آئند ہے، چاہے عالمی سطح پر کوئی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی بات کرے وہ بھی خوش آئند ہے کیوں کہ وزرائے اعظم کو سزائیں دینا غیر آئینی ہے مریم نواز کو سزا ہوئی تو وہ سیاسی خاتون ہیں، بشریٰ بی بی سیاسی خاتون نہیں ہیں، عمران خان عوامی لیڈر ہیں اور ہر پاکستانی کے دل میں بستے ہیں، اس وقت ملک کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی پی ٹی آئی ہے بانی پی ٹی آئی کو مائنس نہیں کیا جاسکتا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصرنے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں پی ٹی آئی بانی اور ان کی اہلیہ کی سزاؤں کے خلاف فیصلے پر کل اسلام آباد ہائیکورٹ میں رٹ دائر کرنے جارہے ہیں، اس وقت عدلیہ پر سوالیہ نشان ہے کہ وہ کمپرومائز ہوچکی ہے، اس وقت حکومت سے پارلیمنٹ نہیں چل رہی ہے ، پارلیمنٹ سنجیدہ مسائل کو ڈسکس کرنے کے لیے ہوتی ہے مگر اس وقت پارلمنٹ میں کوئی عوامی مسائل پر بات نہیں ہورہی خیبر پختونخوا میں اس وقت سکیورٹی کے مسائل بہت زیادہ ہیں اس وقت ایک صوبے سے سیاسی انتقام لیا جارہا ہے۔