ملکی معیشت کیلئے ایک اور اچھی خبر۔ خسارے میں چلنے والی پاکستان ریلوے کی آمدنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ پاکستان ریلوے نے 9ماہ میں 66ارب روپے کما کر تاریخ رقم کر دی۔
ریلوے حکام سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاکستان ریلوے کی آمدنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ میں ریلوے نے 66 ارب روپے کما لیے ہیں جب کہ رواں مالی سال کے اختتام تک یہ آمدنی 80 ارب سے زائد ہونے کے قوی امکانات ہیں۔عید الفطر کے موقع پر ٹرین آپریشن کیلئے پاکستان ریلوے کے پاس دس دن کا وافر ڈیزل اسٹاک موجود ہے۔بلاتعطل ٹرین آپریشن کیلئے 15لاکھ لیٹر ڈیزل خرید ا گیا۔سی ای او ریلوے عامر بلوچ نے بتایا کہ خصوصی ٹرینوں کی 100فیصد بکنگ مکمل ہوچکی ہے اس لیے مسافروں کی ضرورت اور مطالبے پر خصوصی ٹرینوں میں اضافی کوچز لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔جبکہ ریلوے ملازمین کیلئے اچھی خبر ہے کہ محکمے نے 10اپریل کو واجب الادا تنخواہ بھی 5روز قبل ہی بینکوں میں بھجوادی ۔ریلوے ملازمین کی تنخواہیں تین ہفتے سے تاخیر کا شکار تھیں۔
اس سے قبل سی ای او ریلوے نے ملازمین کی معمولی خطاؤں پر دی گئی سزائیں اور جرمانے معاف کرنے کا اعلان کیا تھا۔ معافی کا اطلاق حادثات کے کیسز اور مالیاتی خورد برد کے کیسز کا سامنا کرنیوالے ملازمین پر نہیں ہو گا۔ اعلان ریلوے اولڈ ڈیزل شیڈ میں ملازمین سے خطاب کے موقع پر کیا گیا۔ پریم یونین کی جانب سے دی گئی افطار پارٹی کے موقع پر سی ای اوریلویز عامر علی بلوچ نے ایک ماہ میں ساڑھے 8 سے 9 ارب روپے ریونیو کے حصول کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس آمدن کو 10 سے 12 ارب تک لے جائیں گے۔ اس وقت تمام ریلوے ملازمین کو تنخواہیں وقت پر مل رہی ہیں۔