اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے پی ٹی آئی رہنمائوں کو ریلیف ملنا شروع ہوگیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما بابراعوان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کر دیا جبکہ دوسری جانب رکن اسمبلی زین قریشی کو بھی بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی گئی ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نےتحریک انصاف کے رہنما اورسابق وفاقی وزیر بابر اعوان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کا حکم دے دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار بابر اعوان کی جانب سے وکیل صدرہائیکورٹ بار ریاست علی آزاد عدالت پیش ہوئے ۔عدالت میں وکیل نے استدعا کی کہ درخواست گزار کا نام ای سی ایل میں ڈال دیاگیا، نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیاجائے۔عدالت نے بابر اعوان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کاحکم دیتے ہوئے درخواست نمٹادی۔ یاد رہے کہ 28 مارچ کو وفاقی کابینہ نے بابر اعوان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دی تھی، وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سمری سرکولیشن کے ذریعے منظور کرتے ہوئے 24 نام ای سی ایل میں ڈالنے کی اجازت بھی دے دی تھی۔
زین قریشی کو بیرون ملک جانے کی اجازت
دوسری طرف ہائی کورٹ نے ڈی جی امیگریشن کو ممبر قومی اسمبلی زین قریشی کی بیرون ملک جانے کیلئے پاسپورٹ جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ممبر قومی اسمبلی زین قریشی کی پاسپورٹ جاری اور نام سٹاپ لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی، زین قریشی کی جانب سے وکیل سید علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے وکیل درخواست گزار سے استفسار کیا کہ مسئلہ کیا ہے؟ جس پر سید علی بخاری نے بتایا مسئلہ یہ ہے کہ بیرون ملک جانا ہے لیکن کہتے ہیں پاسپورٹ ایکسپائرڈ ہوگیا ہے۔وکیل علی بخاری نے دوران سماعت استدعا کی کہ ڈی جی امیگریشن کو ہدایات دی جائیں کہ نیا پاسپورٹ جاری کیا جائے، پاسپورٹ ہو گا تو بیرون ملک جا سکیں گے۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے یہ اپیل بھی کی کہ زین قریشی کا نام نو فلائی لسٹ اور ای سی ایل سے نکالنے کی ہدایت کی جائے۔بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈی جی امیگریشن کو ممبر قومی اسمبلی زین قریشی کی بیرون ملک جانے کیلئے پاسپورٹ جاری کرنے کی ہدایت اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی۔