اسلام آباد: مغربی افریقہ کے راستے غیر قانونی طور پر سپین جانے والی تارکین وطن کی کشتی دو روز قبل مراکش میں حادثے کا شکار ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں 50 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں 44 پاکستانی بھی شامل تھے۔
مراکشی حکام کے مطابق کشتی سے 36 افراد کو بچایا گیا تھا، جس میں 66 پاکستانی تارکین وطن سوار تھے۔
پاکستانی حکومت نے اس حادثے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کیلئے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سلمان چودھری ہوں گے، جبکہ ایف آئی اے پنجاب کے ایڈیشنل ڈائریکٹر منیر مسعود مارتھ بھی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ دفتر خارجہ اور آئی بی کا ایک ایک افسر بھی تحقیقاتی ٹیم کے ہمراہ مراکش جائے گا۔
تحقیقاتی ٹیم تین سے چار روز تک مراکش میں قیام کرے گی اور بحر اوقیانوس میں مراکش اور موریطانیہ کے درمیان کشتی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کے بارے میں تحقیقات کرے گی۔ ٹیم زندہ بچ جانے والوں سے ملاقات کرے گی اور پاکستانیوں پر تشدد اور قتل کے معاملے کی بھی تحقیقات کرے گی۔
دریں اثناء ایف آئی اے نے تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے میں ملوث ملزمان کے خلاف تین مقدمات درج کر لیے ہیں۔ گوجرانوالہ اور گجرات میں ایف آئی اے کے کرائم سرکلز نے گجرات اور سیالکوٹ کے انسانی اسمگلرز کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں۔