پشاور: خیبر پختونخوا کے صرف ایک ہسپتال میں غیر قانونی تقرریوں اور کار پارکنگ ٹھیکہ میں کروڑوں روپے کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔
سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال سوات میں غیر قانونی تقرریاں، کار پارکنگ ٹھیکے میں بے ضابطگیوں کے نتیجے میں سرکاری خزانے کو ایک کروڑ 22 لاکھ 88 ہزار روپے کرپشن الزام میں ایف آئی آر درج کرکے محکمہ صحت کے سینئر افسر کو گرفتار کر لیا گیا۔
اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا کو سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال سوات میں غیر قانونی تقرریوں، کرپشن، کار پارکنگ ٹھیکے میں بے ضابطگیوں اور سرکاری اختیارات کے غلط استعمال کے حوالے سے شکایات موصول ہوئی تھیں۔ شکایات پر انکوائری کے دوران معلوم ہوا کہ سرکاری خزانے کو ایک کروڑ 22 لاکھ 88 ہزار روپے نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا۔
ایف آئی آر میں نامزد 12 ملزمان میں ڈاکٹر ملک ضیاء اللہ سابق ایم ایس ، شیر علی ٹھیکیدار، نور الدین ٹھیکیدار، علی شیر، عمر رشید، ریاض الاسلام، ابرار اللہ، امام حسن، زاہدہ پروین، صدام حسین، اعجاز محمد، برکت علی اور فواد کلینیکل ٹیکنیشنز شامل ہیں۔
اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا نے محکمہ صحت کے سابق ایم ایس ڈاکٹر ملک ضیاء اللہ اور نورالدین ٹھیکیدار کو گرفتار کر لیا ہے باقی ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہے۔