پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما لطیف کھوسہ کو بیرون ملک روانگی کی اجازت مل گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سینئر وکیل لطیف کھوسہ کی درخواست پر سماعت کے بعد انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی، جہاں لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لطیف کھوسہ کا نام ای سی ایل میں شامل ہے اور ان کے خلاف ایک مقدمہ درج ہے، تاہم ابھی چالان جمع نہیں کروایا گیا۔
عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمات میں کتنے افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے ہیں اور کیا ایسے مقدمات میں نام ڈالنے کی کوئی قانونی بنیاد ہے؟ عدالت نے مزید کہا کہ کیا لطیف کھوسہ واپس نہیں آئیں گے یا فرار ہو جائیں گے؟
لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ انہیں پانچ جنوری کو بیرون ملک روانہ ہونا تھا لیکن ایئرپورٹ پر روک دیا گیا۔ اب انہیں کل کینیڈا جانا ہے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ لطیف کھوسہ ٹرائل کورٹ میں بیان حلفی جمع کروائیں کہ وہ عدالت کے طلب کرنے پر پیش ہوں گے۔ اس یقین دہانی کے بعد ہائیکورٹ نے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ہدایت کرتے ہوئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ سماعت ملتوی کر دی گئی۔