راولپنڈی میں انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے ملک کے موجودہ سیاسی و معاشی حالات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکمرانوں کے پاس اختیار ہے تو وہ واضح کریں ورنہ عوام کو بتائیں کہ ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی سیاسی اور معاشی عدم استحکام کا شکار ہےاور اگر اس ماحول کو بہتر نہ کیا گیا تو مسائل مزید بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے موجودہ حکومت کو ’کٹھ پتلی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت عوام کے حقیقی مینڈیٹ کو چرانے کے نتیجے میں اقتدار میں آئی ہے۔ ’ہم انصاف کے لیے عدالتوں کا سامنا کریں گے‘۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ انصاف کی فراہمی عدالتوں کی ذمہ داری ہے اور اگر عدالتیں اپنے آئینی دائرے میں رہ کر فیصلے کریں تو نہ صرف ان کی ساکھ بہتر ہو گی بلکہ عوام کا اعتماد بھی بحال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت شدید معاشی مشکلات سے دوچار ہےاور جب تک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوگا مسائل کا حل ممکن نہیں۔
انہوں نے یونان جانے والے پناہ گزینوں کے افسوسناک واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اپنے مستقبل سے مایوس ہو کر بیرون ملک جانے پر مجبور ہو رہے ہیں۔’اچھے کام کرنے والوں کو انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے‘شبلی فراز نے تحریک انصاف کے چیئرمین کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کینسر ہسپتال جیسا عظیم منصوبہ شروع کیا اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ملک کی خدمت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاستدانوں کو اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کرنا چاہیے تاکہ ملک میں استحکام اور ترقی ممکن ہو سکے۔ شبلی فراز نے امید ظاہر کی کہ عدالتیں انصاف پر مبنی فیصلے کریں گی اور ملک میں سیاسی و معاشی استحکام کے لیے درست سمت کا تعین کیا جائے گا۔