ایک سعودی خاتون، ڈاکٹر حمدہ الرویلی نے اپنی زندگی کے سب سے بڑے خواب کو پورا کرتے ہوئے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کر لی۔ 19 بچوں کی ماں ہونے کے باوجود انہوں نے نہ صرف گھریلو ذمہ داریوں کو بخوبی نبھایا بلکہ اپنی تعلیم کا سلسلہ بھی کامیابی سے جاری رکھا۔
ڈاکٹر حمدہ نے سعودی ٹی وی پروگرام ’الراصد‘ میں اپنے سفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا، ’مجھے تعلیم سے ہمیشہ محبت رہی ہے، اور شادی کے بعد بھی یہ شوق کم نہیں ہوا۔ ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنا میرا خواب تھا لیکن زندگی کی مشکلات کے ساتھ یہ ایک بڑا چیلنج بن گیا۔ تاہم عزم ہو تو ہر مشکل راستہ آسان بن جاتا ہے۔‘ ان کے 19 بچوں میں 10 بیٹے اور 9 بیٹیاں شامل ہیں، جن میں سب سے بڑا بچہ 23 سال کا ہے اور سب سے چھوٹا صرف 4 ماہ کا۔ اتنی بڑی فیملی کے ساتھ تعلیم حاصل کرنا ایک غیرمعمولی کارنامہ ہے۔
انہوں نے بتایا، ’مجھے ایک معلمہ اور نظم و ضبط کی انسپکٹر کا کردار بیک وقت ادا کرنا پڑا تاکہ بچوں کی بہترین تربیت یقینی بنائی جا سکے۔ ان کی ضروریات کو پورا کرنا اور ان کی زندگی کے لیے راہیں متعین کرنا میرے لیے بہت اہم تھا۔‘ ڈاکٹر حمدہ ایک نفسیاتی کلینک میں کام کرتی ہیں اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے شعبے میں بھی سرگرم ہیں۔ انہوں نے اپنی کامیابی کا راز وقت کی مؤثر تقسیم اور غیرضروری کاموں سے اجتناب کو قرار دیا۔ ان کے بچے بھی حصولِ علم میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ان کی ایک بیٹی کو اسکول میں ذہین طالبہ کا اعزاز بھی مل چکا ہے۔
ڈاکٹر حمدہ کا کہنا تھا، ’چیلنجز کو قبول کرنا ہی راستے آسان بناتا ہے۔‘سعودی خاتون کی یہ کامیابی محنت، لگن، اور عزم کی ایک روشن مثال ہے جو دوسروں کے لیے بھی مشعلِ راہ بن سکتی ہے۔