محسن نقوی چاہیں تو وزیراعظم بھی بن سکتے تھے، سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا دلچسپ بیان آگیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک ٹی وی انٹرویو میں سینئر ن لیگی رہنما اور سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ ’محسن نقوی صاحب کی مہربانی ہے کہ وہ وزیرداخلہ بن گئے ہیں، نہیں تو وہ وزیراعظم بھی بن سکتے تھے۔ وہ جو چاہیں بن سکتے ہیں اس میں کوئی دورائے نہیں۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے علاوہ کچھ اور لوگ بھی ہیں جیسے فیصل واوڈا کا کراچی سے سینیٹر منتخب ہونا بھی کوئی معمولی بات نہیں۔ ججز کو لکھے گئے دھمکی آمیز خط سے متعلق سوال پر ان کا کہنا ہے کہ مشکوک خط والا معاملہ گھمبیر نہیں ہے۔ ان خطوط کے پیچھے کوئی بڑا مقصد نہیں لگتا۔ البتہ حکومت کو اس سے دور ہی رہنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی گھٹیا حرکتیں لوگ کرتے رہتے ہیں، اگر چند خطوط ملنے سے ججز ڈر جائیں تو عدالتوں کا نظام موثر نہیں رہے گا۔ان خطوط سے خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ مشکوک خطوط کے معاملے کی تحقیقات ضرور ہونی چاہئیں۔ خط لکھنا پاگل پن ہے اگر ایسی کوئی پارٹی ہے تو اس کیخلاف کارروائی ضرور ہونی چاہئے۔
سابق وزیر داخلہ نے اپنی حکومت کو مشورہ دیا کہ ججز کے خط والے معاملے پر حکومت کو خاموشی اختیار کرنی چاہئے۔ حکومت اس معاملے میں کوئی کردار بڑھ چڑھ کر ادا نہ کرے۔سپریم کورٹ چھ ججز کے خط کے معاملے پر جو بھی حکم جاری کرےگی حکومت کو اس پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔حکومت کو اس معاملے میں بامقصدکردار ادا کرنا چاہئےاور اپنا الگ سے موقف اختیار کرنے کی بجائے بنچ کے فیصلے پر عمل کروائے ۔
انہوں نے عمران خان کی اہلیہ کو جیل میں زہر دیے جانے سے متعلق سوال پر کہا کہ بشریٰ بی بی کے کھانے میں زہر ملائے جانے کے معاملے کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں۔سابق خاتون اول کو اس حوالے سے ثبوت بھی پیش کرنے چاہئیں۔ اگر انہیں اتنا پتہ ہے کہ ٹوائلٹ کے تین قطرے ملائے گئے تو یقیناََ ان کے پاس ثبوت موجود ہوں گے۔اگر واقعی ایسا ہوا ہے تو اس کی تفتیش ہونی چاہئےاور اس کردار تک پہنچا جانا چاہئےجنہوں نے ایسا کیا۔