ہندوستانی دفتر خارجہ نے اس اقدام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ علاقے بھارت کا حصہ ہیں اور چین کا اس پر کوئی قانونی حق نہیں ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق یہ دو نئی کاؤنٹیاں، ہیان اور ہیکانگ، ہوتان پریفیکچر کے تحت بنائی گئی ہیں، جس میں اکسائے چن کا بڑا حصہ شامل کیا گیا ہے۔ اکسائے چن وہ علاقہ ہے جس پر چین نے 1962 کی جنگ کے بعد قبضہ کر لیا تھا اور بھارت اسے اپنی ریاست لداخ کا حصہ قرار دیتا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازعات کو حل کرنے کے لیے مذاکرات ہوئے تھے۔ لیکن چین کے اس فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
چین کے مطابق اروناچل پردیش ہمیشہ سے اس کا حصہ رہا ہے جبکہ بھارت اسے اپنی ریاست مانتا ہے۔ اس معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پہلے سے موجود ہے اور یہ نیا تنازع حالات کو مزید پیچیدہ کر سکتا ہے۔