وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سال 2023-24کیلئے گندم کی کم از کم فی من امدادی قیمت 3900مقرر کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا پانچواں اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزرا،چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب اور مختلف محکموں کے سیکرٹریز، اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔اجلاس میں گندم کی فی من امدادی قیمت 3900روپے مقرر کرنے کی منظوری دیدی گئی۔اجلاس میںپنجاب کابینہ نے گندم خریداری پالیسی 25-2024 کی منظوری بھی دے دی، اجلاس میں کابینہ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے قانونی امور کی تشکیل کی توثیق بھی کردی گئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس پنجاب میں گندم کی امدادی قیمت کو 2300 روپے سے بڑھا کر 3900 روپے کیا گیا تھا اور امسال یہ قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وفاق نے بھی گزشتہ سال گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من مقرر کی تھی جبکہ سندھ اور بلوچستان حکومتوں نے بالترتیب چار ہزار اور 4300 روپے ریٹ مقرر کیا۔
گزشتہ چند سال سے دیکھا گیا ہے کہ گندم کی امدادی قیمت کے معاملے پر پر وفاق اور صوبوں میں اختلاف پیدا ہو جاتا ہے جس سے عام کسان اور گندم کی پیداوار کو نقصان پہنچتا ہے جبکہ گندم کی پیداوار‘ ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کے مسائل بھی جنم لیتے ہیں‘ نیز پاسکو بھی سرکاری نرخ سے زیادہ پر گندم نہیں خرید سکتا لہٰذا ضروری ہے کہ اس بار یہ غلطی نہ دہرائی جائے اور اس ضمن میں متفقہ پالیسی اپنائی جائے۔ اس امر پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے کہ امدادی قیمت کا بنیادی مقصد کسانوں کی مدد اور صارفین کو مناسب قیمت پر گندم کی فراہمی ہے مگر گزشتہ چند سال سے یہ دونوں مقاصد حاصل نہیں ہو رہے۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ امدادی قیمت کا اعلان اس وقت کیا جاتا ہے جب وقت گزر چکا ہوتا ہے۔ لہٰذا کسی تاخیر کے بغیر جلد از جلد سرکاری امدادی قیمت کا اعلان کرنا چاہیے تاکہ مطلوبہ مقاصد حاصل ہو سکیں۔