ملکی معیشت کیلئے اچھی خبر آگئی، سعودی عرب کی جانب سے ریکوڈک منصوبے میں 1ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کا امکان۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کے شیئرزسعودی عرب کو فروخت کیے جائیں گے۔اس حوالے سے سعودی عرب کی سرمایہ کاری آئندہ ماہ میں متوقع ہے۔سعودی عرب کی ریکوڈک میں سرمایہ کاری کیلئے وزیراعظم شہباز شریف ایک کمیٹی تشکیل دیں گے۔اس کمیٹی میں وزارت خزانہ ، او جی ڈی سی ایل ، پی پی ایل ،وزارت توانائی کے حکام شامل ہوں گے۔کمیٹی کی تشکیل کیلئے وزارت خزانہ اور وزارت توانائی وزیراعظم شہباز شریف کو سمری بھجوائے گی۔جبکہ کمیٹی بنائے جانے کے بعد ہی کمیٹی کے ممبران معاملات طے کرنے کیلئے سعودی عرب روانہ ہوجائیں گے ۔ریکوڈک میں سرمایہ کاری کیلئے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حکومتی معاہدہ ہوگا۔ریکوڈک منصوبے کو گیم چینجر منصوبے کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور صوبہ بلوچستان کو اس منصوبے سے 33فیصد مالی فوائد ملنے کا امکان ہے۔
ریکوڈک منصوبہ کیا ہے؟
ریکوڈک بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ہے جہاں سونے اور تانبے کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔تانبے اور سونے کے علاوہ بھی چاغی میں معدنیا ت کے وسیع ذخائر موجود ہیں جس کی وجہ سے ماہرین ارضیات چاغی کو معدنیا ت کا شوکیس بھی کہتے ہیں۔حکومت پاکستان نے ریکوڈک منصوبہ 28سال قبل شروع کیا لیکن اس منصوبے سے پاکستان کو مالی فوائد کی بجائے 6ارب ڈالرز تک کا جرمانہ ہوا۔ریکوڈک منصوبہ ہمیشہ تنازعات کا شکار رہا اور ماضی کی حکومتیں ریکوڈک منصوبے کو ملکی معیشت کیلئے گیم چینجر قرار دیتی رہیں تاہم اب سعودی عرب کی جانب سے اس منصوبے میں سرمایہ کاری کو ملکی معیشت کیلئے خوش آئند قرار دیا جارہا ہے۔امید کی جارہی ہے کہ یہ منصوبہ موجودہ معاشی چینلجز سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوگااور اس منصوبے سے ہزاروں افراد کو روزگار بھی مہیا ہوگا ۔ ریکوڈک منصوبے سے ملک میں خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔