سینئر صحافی طلعت حسین نے اپنے وی لاگ میں مقتدر حلقوں کے نمائندے کی جانب سے موصول ہونیوالی تحریر شیئر کی، جس میں آرمی چیف کی جانب سے 9 مئی کے مجرموں کی رہائی اور عمران خان کے متعلق ڈیل کی افواہوں پر ردِعمل دیا گیا ہے۔
صحافی طلعت حسین کے مطابق مذکورہ تحریر میں واضح طور پر کہا گیا کہ نو مئی کے واقعات میں ملوث مجرموں کو صرف انسانی ہمدردی کی بنیاد پر آرمی چیف کی فراخدلی کے تحت ان کی رحم کی اپیلوں کے بعد رہا کیا گیا۔ ان مجرموں کی رہائی کے حوالے سے جھوٹے پروپیگنڈا اور افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ رہائی کسی دباؤ یا مجبوری کے تحت نہیں بلکہ قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد عمل میں آئی۔
تحریر میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ تحریک انصاف کے کچھ عناصر کی جانب سے عمران خان کو ڈیل یا ریلیف دیے جانے کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، جن کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ عمران خان کے وکیل اور ان کے اکاؤنٹ سے دعویٰ کیا گیا کہ انہیں بنی گالہ یا بیرون ملک جانے کی آفر دی گئی، جسے مقتدر حلقوں نے سختی سے مسترد کیا۔
مقتدر حلقوں کا موقف ہے کہ 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے گی اور یہ مقدمہ اپنے منطقی انجام تک پہنچے بغیر ختم نہیں ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ نو مئی پر فوج کا مؤقف اپنی جگہ برقرار ہے اور اس حوالے سے کوئی لچک یا سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
تحریر میں تحریک انصاف کےمفاد پرستوں کو جھوٹا پروپیگنڈا کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جنہوں نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات اور ڈیل کے حوالے سے بے بنیاد بیانیہ بنانے کی کوشش کی۔
مقتدر حلقوں نے اس پروپیگنڈا کو ایک اور ناکام حربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نہ کوئی ڈیل ہے، نہ کوئی ڈھیل اور نہ ہی نو مئی کے معاملے پر کوئی نرمی برتی جائے گی۔طلعت حسین نے اپنے وی لاگ کے اختتام پر کہا کہ یہ معاملات آئندہ حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات میں اہم موڑ ثابت ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب نو مئی کے واقعات پر بات چیت کا آغاز ہوگا۔