رانا ثنا اللہ نے عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش کی خبروں پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے علم میں ایسی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔
حکومتی اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آج کی گفتگو مثبت رہی ہے اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے یہ بات کی کہ معاملات بات چیت سے حل ہونے چاہئیں۔
اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا عمران خان کو بنی گالہ منتقل ہونے کی پیشکش کی گئی ہے تو رانا ثنا اللہ نے جواب دیا کہ میری معلومات کے مطابق ایسی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی وفد نے اپنے کارکنوں کی رہائی کے حوالے سے بات کی ہے لیکن ہم نے واضح کیا ہے کہ کارکنوں کی رہائی عدالت کی ذمہ داری ہے، ہمارے ہاتھ میں نہیں۔
اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ عمر ایوب نے اجلاس میں یہ بات کی تھی کہ حکومت کارکنوں کی رہائی میں رکاوٹ نہ بنے۔ صحافیوں نے سوال کیا کہ آیا 9 مئی کے ملزمان کی سزا معافی مذاکرات کا نتیجہ ہے؟ تو رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فوج کا اپنا ایک پروسیجر ہے اور وہ اپنے نظام کے تحت سزا دیتی اور معاف کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپیلیں زیر سماعت ہیں اور ممکنہ طور پر کچھ مزید افراد کو ریلیف مل سکتا ہے۔رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں اس بات کی بھی وضاحت کی کہ حکومت پر کوئی امریکی دباؤ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کی جانب سے تحریری مطالبات دیے جائیں گے تو اس کے بعد حکومت کی جانب سے تحریری جواب دیا جائے گا۔