پشاور: خیبرپختونخوا میں اب تک پانچ مزارات پر کیش باکس (مزاروں پر چندہ کے لیے رکھے جانے والے آہنی بکس) نیلام کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید درگاہوں کے کیش باکس کی نیلامی کی منصوبہ بندی بھی کی جا چکی ہے۔
پانچ نیلام ہونے والے کیش باکس میں سب سے زیادہ بولی نوشہرہ کی تحصیل پبی میں ایک مزار کے کیش باکس کی دی گئی جو ستائیس لاکھ روپے میں نیلام کیا گیا۔ پانچوں مزاروں کی مجموعی نیلامی 56لاکھ 24 ہزار پر کی گئی ہے۔ محکمہ اوقاف کی دستاویزات کے مطابق اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت مزارات کے متعلق امور صوبوں کو منتقل کیے جا چکے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اب تک صوبائی حکومت نے پانچ مزارات کا کنٹرول سنبھال کر اس کے چندہ بکسوں کی نیلامی کا عمل مکمل کر لیا ہے۔ پبی میں شیخ شہباز بابا کے مزار کا چندہ بکس 25 اپریل 2026 تک کے لیے 27 لاکھ 96 ہزار روپے پر نیلام کیا گیا ہے ، ڈیرہ اسماعیل خان میں شاہ حسین شیرازی کا مزار 22 لاکھ 50 ہزار روپے پر 30 جون 2027 تک کے لیے نیلام کیا گیا۔
ضلع مردان میں 31 دسمبر 2025 تک زمین شاہ بابا کا مزار 3 لاکھ 65 ہزار پر، مردان ہی میں مدے بابا مزار کو دسمبر 2025 تک 76 ہزار پر جبکہ پشاور میں اصحاب بابا مزار کو 30 اکتوبر 2026 تک 1 لاکھ 37 ہزار پر نیلام کیا گیا۔ صوبے میں پہلی مرتبہ مزارات کے چندہ باکس کو نیلام کیاگیا ہے تاہم اب محکمہ اوقاف مزید دو مزارات کو بھی شامل کرنے جارہی ہے جس کے چندہ باکس بھی نیلام کئے جائیں گے تاہم آنے والے مرحلوں میں مزید مزارات کو بھی شامل کریں گے ۔
رابطہ کرنے پر محکمہ اوقاف ،حج مذہبی و اقلیتی امور کے وزیر عدنان قادری نے بتایا کہ ان مزاروں کے چندہ باکس کو نیلام کیا جاتا ہے جن کے پاس اوقاف کی اراضی ہوتی ہے لیکن پہلے مرحلے میں پانچ کے چندہ باکسز کو نیلام کیا گیا اور مزید پر بھی کام جاری ہے۔ محکمہ اوقاف کے پلاننگ افیسر عبدالرحمان نے بتایا کہ جس مزار کے ورثاء خود محکمہ اوقاف کے زیر کنٹرول لانا چاہتے ہیں توصرف ان مزارات کے چندہ باکسوں کو نیلام کیا جاتا ہے اور ان مزارات کی تمام تر تزئین و ارائش سمیت دیکھ بھال محکمہ خود کرتا ہے جبکہ وہاں پر ایک ملازم کو بھی تعینات کیا جاتا ہے۔