خان اکیڈمی پاکستان نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے ملک میں تعلیمی انقلاب کاآغاز کر دیا

خان اکیڈمی پاکستان نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے ملک میں تعلیمی انقلاب کاآغاز کر دیا

پاکستان میں تعلیمی کلچر کو تبدیل کرنے کے حوالے سے خان اکیڈمی نے ملک میں مفت آن لائن تعلیم سہولیات یقینی بنانے کے لیئے باضابطہ طور پر اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے سہولیات یقینی بنائی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق خان اکیڈمی ملک میں جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے ہزاروں اساتذہ اور لاکھوں پاکستانی طلباء کو اعلیٰ معیار، قابل رسائی اور ذاتی نوعیت کی تعلیم فراہم کرنے کی سہولت یقینی بنائے ہوئے ہے۔

گزشتہ روز نجی ہوٹل میں منعقد ہونے والی لانچنگ تقریب نے خان اکیڈمی کے اے آئی سے چلنے والے لرننگ ٹول خانمیگو کی نقاب کشائی کا مشاہدہ کرنے کے لیے ماہرین تعلیم، پالیسی سازوں اور کارپوریٹ رہنماؤں کو مدعوکیا۔

پاکستان کے منفرد تعلیمی منظر نامے کے مطابق، خانمیگو طلباء کے لیے ذاتی نوعیت کے سیکھنے کے تجربات اور اساتذہ کے لیے بھرپور تعاون فراہم کرتا ہے، جس کا مقصد خواندگی، تعداد، اور ملک بھر میں معیاری تعلیم تک رسائی کے فرق کو پر کرنا ہے۔

تقریب میں چیئرمپرسن خان اکیڈمی عثمان خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے کہا کہ، “تعلیم ترقی کی بنیاد ہے، اور ہمارا مشن ہمیشہ عالمی معیار کی تعلیم کو ہر کسی کے لیے، ہر جگہ قابل رسائی بنانا رہا ہے۔ خان اکیڈمی پاکستان کے ساتھ، ہم یہاں کے طلباء اور اساتذہ کو درپیش منفرد چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے AI کی طاقت لا رہے ہیں۔ ہ، ہم مل کر پاکستان کے نوجوانوں کی ناقابل یقین صلاحیت کو کھولنے اور سب کے لیے ایک روشن مستقبل کی ترغیب دینے میں مدد کر سکتے ہیں۔

“خان اکیڈمی پاکستان کا آغاز مساوی تعلیم کی طرف ایک تبدیلی کا قدم ہے۔ ہمارا مشن ملک بھر کے طلباء اور اساتذہ کو جدید ٹولز کے ساتھ بااختیار بنانا ہے جو سیکھنے اور ترقی کی ترغیب دیتے ہیں۔” خان اکیڈمی پاکستان کے سی ای او ذیشان حسن نے کہا، “ہم سمجھتے ہیں کہ تعلیمی عدم مساوات کو دور کرکے، ہم ایسے مواقع پیدا کر سکتے ہیں جو ایک خوشحال اور جامع پاکستان کی راہ ہموار کریں،”

240 ملین سے زیادہ کی آبادی اور نوجوانوں کے ایک اہم حصے کے ساتھ، پاکستان کو تعلیمی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں تعلیم چھوڑنے کی بلند شرح اور ناکافی انفراسٹرکچر شامل ہیں۔ خان اکیڈمی پاکستان کا نقطہ نظر اس پر مرکوز ہے: مقامی نصاب: پاکستان کے قومی تعلیمی معیارات کے مطابق مواد اور اردو اور علاقائی زبانوں میں دستیاب ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *