فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے مسجد کے باہر نسل پرستوں کی طرف سے سور کا سر کاٹ کر پھینکنے کو ناقابل قبول قرار دیا ہے اورکہا ہے کہ یہ نسل پرستانہ اقدام ہے جو مسلمانوں کے خلاف فرانس کے مشرقی حصے میں کیا گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزیر داخلہ نے اپنے مذمتی بیان میں کہاکہ اس ہفتے دو دیگر مساجد کی توہین کے ساتھ بھی ایسے واقعات شمالی فرانس میں پیش آ چکے ہیں تاکہ اشتعال انگیزی ہو سکے۔
یہ واقعات مسلمانوں کی مقدس مہینے رمضان المبارک میں پیش آئے تاکہ مسلمانوں کے جذبات مجروح کیے جا سکیں ۔ واضح رہے کہ مسجد کی مسماری کا واقعہ بھی پیش آیا۔وزیر داخلہ نے کہا اپنے ہم وطن مسلمانوں کے ساتھ یہ واقعات پیش آنا سخت قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔