پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے مجھے جیل میں رکھنا چاہتے ہیں تورکھیں، ہاؤس اریسٹ نہیں ہوں گا نہیں ہوں گا۔
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ عمران خان نے واضح کیا ہے ملکی معیشت کا بڑا سہارا اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر ہیں ، جو پاکستانی ترسیلات زر بھیجتے ہیں ان کے ساتھ بھی زیادتی کی جا رہی ہے ، اوورسیز پاکستانیوں کے رشتہ داروں کے گھروں میں بھی ٹیلی فون کالز جا رہی ہیں ، اوورسیز پاکستانیوں کی رقوم ان کی ملکیت ہے وہ پاکستان نہ بھیجنا چاہیں تو ان کی مرضی ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان تو صرف اورسیز پاکستانیوں کو کال دی ہے ، اگر اوورسیز پاکستانی اپنی ترسیلات زر نہیں بھیجنا چاہیں گے تو اپنی مرضی سے نہیں بھیجنا چاہیں گے، اوورسیز پاکستانی ہی ہیں جو یہاں سرمایہ کاری کرتے ہیں اور ڈالر بھیجتے ہیں ۔
علیمہ خان کاکہنا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ جب ہماری مذاکراتی کمیٹی کے دو مطالبات پر سنجیدگی دکھائی جائے گی تب ہم ترسیلات زر روکنے کی کال واپس کریں گے ، عمران خان کا ایک مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ کے تین سینیئر ترین ججز پر نو مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کرائی جائیں ۔
ان کاکہنا تھا کہ دوسرا مطالبہ ہے کہ تحریک انصاف کے ناجائز گرفتار لوگوں کو فوری رہا کیا جائے ، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ملٹری ٹرائل میں لوگوں کو سزائیں اس لیے دی گئی کہ وہ نو مئی کو اوپن ٹرائل کر ہی نہیں سکتے ، اس قسم کی ملٹری کورٹ سے سزائیں ملی ہے کہ اپ انہیں کھلے عام بتا نہیں سکتے ۔
علیمہ خان نے کہا کہ اگر انہوں نے ملٹری کورٹ میں کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج دکھائی ہے تو وہ ہمیں بھی دکھا دیں،عوام کو بھی دکھا دیں اوپن کورٹ ٹرائل کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف نے کہا ہے کہ ان سب کو رہا کیا جائے، پھر اگر اپ نے ان کا ٹرائل کرنا ہے، تو جب جوڈیشل کمیشن بنے گا تو وہ خود ہی سی سی ٹی وی فوٹیج مانگ لے گا ، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ سب قیدیوں کو رہا کریں اگر مجھے جیل میں رکھنا ہے تو رکھ لیں ، میں ہاؤس اریسٹ میں نہیں جاؤں گا۔
سابق وزیراعظم کی ہمشیرہ نے کہا کہ بانی پی ٹی ائی اپنے مقدمات کا سامنا کر کے خود کو بے گناہ ثابت کریں گے اور پھر باہر نکلیں گے ، وہ ہاؤس اریسٹ پر جا کر قید سے باہر نہیں آئیں گے ۔
علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان کا امن افغانستان کے ساتھ جڑا ہوا ہے، اگر سرحدوں پر ایسا کچھ ہوا تو اس سے پاکستان کا امن متاثر ہوگا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ اگر ایسے حالات رہے تو پاکستان کی معیشت کو مزید نقصان اٹھانا پڑے گا، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ قانون کی حکمرانی سیاسی استحکام اور امن ملکی معیشت کے استحکام کے لیے ضروری ہیں ، پاکستان کو معاشی استحکام اور امن کی ضرورت ہے، اگر ہمارے ادارے سیاسی انجینئرنگ میں لگے رہے تو ہماری سرحدوں کی حفاظت کون کرے گا۔