وزیرداخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجارنے کچے میں یوم علیؓ کے بعد آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کو بڑھاچڑھا کر بتایا جا رہا ہے۔
وزیر داخلہ، قانون و پارلیمانی امور سندھ ضیاء الحسن لنجار نے کراچی کے نشتر پارک کا دورہ کیا۔نشتر پارک میں یوم شہادت حضرت علی رضی اللہ عنہ کے موقع پر مجلس اور جلوس سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا۔وزیر داخلہ، قانون و پارلیمانی امورکے ہمراہ رکن اسمبلی ارباب لطف اللہ ، ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب منہاس، ڈی آئی جیز، ایس ایس پیز سمیت متعلقہ حکام موجود تھے۔وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے نشتر پارک میں جلوس کے منتظمین سے بھی ملاقات کی۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب منہاس نے وزیر داخلہ ضیاء الحسن کو یوم شہادت حضرت علی رضی اللہ عنہ کے جلوس کے سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔وزیر داخلہ نے مرکزی جلوس کی گذرگاہوں پر سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا اور حکام سے بریفنگ لی، جس میں بتایا گیا کہ تمام سیکیورٹی انتظامات مکمل ہیں۔وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے ہدایت کی کہ مرکزی جلوس کی تمام گذرگاہوں پر فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے۔
وزیر داخلہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اطراف کی بلند عمارتوں پر اسنائپرز تعینات کیئے گئے ۔یوم شہادت علی رضی اللہ عنہ کے موقع پر مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوکر حسینیاں ایرانیان کھاردار پر اختتام پزیر ہوگا، نمائش کے اطراف بھی سیکورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے.وزیر داخلہ نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ جلوس کے آغاز سے اختتام تک آنے جانے والوں پر کڑی نظر رکھی جائے۔
وزیرداخلہ سندھ نے اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے کہا کہ اسٹریٹ کرائم بڑھاچڑھا کربتایاجارہاہے، اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کیلئے سخت اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آئی جی سندھ پرواضح کردیا اب ایس ایچ اوز تک بات نہیں رکے گی۔
وزیرداخلہ سندھ نے خالد مقبول صدیقی کے عید کے بعد اپنا تحفظ خود کرنے کے بیان پر سوال کے جواب میں کہا کہ خالد مقبول ایسی بات نہ کریں ، جو گھوم پِھر کر انہیں پر واپس آئے۔انہوں نے کہاکہ شہر میں دو ہزار آٹھ سے تیرہ والے حالات نہیں، جب بوری بندلاشیں ملتی تھیں۔
ضیالنجار نے یوم علی کے بعد کچے میں باضابطہ آپریشن شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹکی اورکشمور میں ایک ایک ہزاراضافی نفری بھی تعینات کی جائے۔