پاکستان تحریک انصاف نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل کے بیانات کا خیرمقدم کیا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ عمران خان کی آزادی پاکستان کے آئین و قانون کے مطابق ہوگی اور ان کی رہائی پاکستانی عوام کی شراکت اور عدالتوں کے ذریعے عمل میں آئے گی۔ تحریک انصاف کسی بھی ملک، بشمول امریکا کی مدد کی خواہش مند نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نہ تو کسی ملک سے درخواست کرے گی اور نہ ہی اس سے توقع رکھے گی۔ ہم ان تمام افراد کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو عمران خان کی رہائی کے لیے کوشاں ہیں۔ ہم ان تمام افراد کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جو بانی کی رہائی کے لیے کوشش کر رہے ہیں لیکن جہاں تک عمران خان کی رہائی کا تعلق ہے، یہ پاکستان کے آئین و قانون کے مطابق ہوگی۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کی پریس کانفرنس پر پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے ردِعمل میں کہا کہ عطا تارڑ کی پریس کانفرنس جھوٹ اور خرافات کا مجموعہ ہے، تمام الزامات مسترد کرتے ہیں۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ میںڈیٹ چور سرکار سے کسی سنجیدہ رائے یا بیان کی کوئی توقع نہیں، پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بھکاری لیگ میں خود اعتمادی کے فقدان نے انہیں آنکھیں بند کرکے ملک میں جاری سیاسی سرکس میں ناچنے پر مجبور کررکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی آستینوں پر آئین اور جمہوریت کے خون کے دھبّے ہیں اور جانتے ہیں کہ عوام کو یہ اب منہ دکھانے کے لائق نہیں، اپنی سیاست بچانے کیلئے ان لوگوں نے آئین، قانون، جمہوریت، عوام کے بنیادی حقوق حتیٰ کہ آئندہ نسلوں تک کو بیچا ہے۔
نو مئی کی آڑ میں ملک کو جنگل بنانے میں مرکزی سہولت کاری نے بھکاری لیگ کو ہمیشہ کیلئے سازشوں کا مرہونِ منت بنا دیا ہے، سازشی بیانیے بنانے اور بیہودہ کہانیاں سنا کر اپنی نوکریاں بچانے کے سوا بھکاری لیگ کے پاس سیاست کرنے کا کوئی راستہ اب باقی نہیں۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں سول پاکستانیوں کے متنازعہ ترین ٹرائلز نے پوری دنیا میں پاکستان کے جمہوری اور آئینی تشخص کو مجروح کیا ہے، بھکاری لیگ کو عوام اور تاریخ کے کٹہرے میں اپنے سیاسی گناہوں کا پورا حساب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمت ہے تو عطاتارڑ اپنی سرکار کو ۹ مئی کے واقعات اور 8 فروری کے انتخابات پر تاریخی ڈاکے کی آزادانہ تحقیقات کا مشورہ دے، جھوٹ اور الزام تراشی سے یہ ہمیں خوفزدہ کرسکتے ہیں نہ ہی عوام کی نظروں میں کچھ حیثیت حاصل کرپائیں گے۔