اسلام آباد: بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات میں سول نافرمانی کی تحریک پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ملاقات میں صرف حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات پر پیش رفت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ عمران خان نے امید ظاہر کی کہ مذاکرات میں طے شدہ وقت کے اندر پیش رفت ہونی چاہیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ خان صاحب کی ہدایت ہے کہ فارن پالیسی کے معاملات پر صرف چیئرمین، سیکرٹری اور انفارمیشن سیکرٹری بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جلد ہی پی ٹی آئی کے جائز مطالبات پر پیش رفت ہونی چاہیے، اور اس کے علاوہ کسی بین الاقوامی معاملے پر گفتگو نہیں کی گئی۔ بیرسٹر گوہر نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی کے چار لوگ کل مذاکراتی عمل کا حصہ نہیں بن سکے، جس کے بارے میں سپیکر قومی اسمبلی کو پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔
اگلے دور میں چارٹر آف ڈیمانڈ حکومت کے سامنے رکھا جائے گا، اور اس پر بات چیت کی جائے گی۔ بیرسٹر گوہر نے امید ظاہر کی کہ مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات جلد ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے عمل پر پرامید ہیں اور یہ کوشش کی جانی چاہیے کہ تمام مسائل کا حل نکل آئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علی امین اپیکس کمیٹی میں شرکت کی وجہ سے مذاکراتی عمل کا حصہ نہیں بن سکے، لیکن 2 جنوری کو پی ٹی آئی کے تمام کمیٹی ممبران مذاکرات کا حصہ ہوں گے۔ بیرسٹر گوہر نے اس امید کا اظہار کیا کہ اگر فیئر ٹرائل ہوا تو بانی پی ٹی آئی کو بری کیا جائے گا اور انہیں ضمانت بھی ملے گی۔