پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو دیا گیا الٹی میٹم اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ پی ٹی آئی نے واضح کیا ہے کہ اگر اتوار تک مذاکرات کا آغاز نہ ہوا تو سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دی جائے گی۔
دوسری جانب پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان نے جیل سے اپنے پیغام میں اس تحریک کے آغاز کی ہدایت دی ہے، جبکہ موجودہ چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اسپیکر نے وزیراعظم شہباز شریف سے کمیٹی کی تشکیل کی درخواست کرنے کا عندیہ دیا ہے، تاہم کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔ پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے تصدیق کی کہ پارٹی اتوار تک انتظار کرے گی، اس کے بعد پہلے مرحلے کی سول نافرمانی تحریک شروع کی جائے گی۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ تحریک کے مزید مراحل بھی زیر غور ہیں اور دوسرے اور تیسرے مرحلے میں کیا اقدامات ہوں گے، ان پر بھی غور جاری ہے۔
ادھر خیبرپختونخوا کے وزیرِاعلیٰ علی امین گنڈا پور اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ملاقات کے حوالے سے شیخ وقاص نے واضح کیا کہ یہ ملاقات صرف کرم واقعے پر بات چیت کے لیے تھی اور اس میں کوئی سیاسی مسئلہ زیر بحث نہیں آیا۔
پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومت پر مذاکرات کے حوالے سے غیر سنجیدگی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکام نے پارٹی کی مذاکراتی ٹیم کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔ اسلام آباد کی ایک عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی اور عمران خان کی ٹیم کو ملنے کی اجازت نہ دے کر مذاکرات کو ناکام بنایا گیا ہے۔
عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بھی اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ابھی تک کسی قسم کے مذاکرات کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے واضح طور پر تحریک شروع کرنے کا اشارہ دیا ہے اگر حکومت اتوار تک مذاکرات شروع نہ کرے۔