پیپلز پارٹی کے اندورنی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پارٹی ملک میں کسی بھی وقت اچانک تبدیلی کی چلنے والی ہواؤں سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی خود مختار شناخت کو برقرار رکھتے ن لیگ پر اپنے وعدوں کی پاسداری کے لیے دباؤ ڈالے رکھنا چاہتی ہے تاہم اسکا مطلب یہ نہیں کہ وہ موجودہ سیٹ اپ کی تشکیل کیلئے طے پانیوالی ڈیل کو توڑ رہی ہے۔
نجی ٹی وی نے ذرائع سے دعویٰ کیاہے کہ دونوں پارٹیوں کی کمیٹیوں نے حال ہی میں ایک بار پھر ملاقات کی ہے تاکہ وعدوں کی تکمیل کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے خدشات کو دور کیا جا سکے، مذاکرات بغیر کسی پیشرفت ختم ہو گئے۔
اگلی میٹنگ پیپلز پارٹی کے سی ای سی اجلاس کے بعد متوقع ہے،دونوں اطراف سے کمیٹیوں میں مذاکرات پہلی بار نہیں ہو رہے، مذاکرات سے پہلے پنجاب میں ملاقاتوں کا ایک دور ہوا جو پی پی پی کے لیے کسی حد تک شرمندگی پر ختم ہوا کیونکہ پنجاب میں ن لیگ کی حکومت نے مطالبات کی تکمیل کے لیے پیپلز پارٹی کے دباؤ کو کوئی اہمیت نہ دی اور غیر سنجیدہ رویہ اپنایا۔
مذاکرات کمیٹیوں کے حوالے سے دونوں جماعتوں کی قیادت نے متعدد بار ملاقاتیں بھی کی ہیں لیکن اتحاد کیلئے وعدے نبھانے کی کوششوں کے حوالے سے کوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی۔