پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ سول نافرمانی کا آغاز اُس وقت ہو گا جب کوئی دوسرا راستہ باقی نہ رہے گا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معاشی استحکام سے زیادہ آزاد عدلیہ کی ضرورت ہے، اور ریاستی اداروں کو اپنی حدود میں رہنا ضروری ہے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو مکمل اختیارات حاصل ہیں، اور مذاکرات میں عدلیہ کی آزادی، 9 مئی کے واقعات، مینڈیٹ چوری اور دیگر اہم مسائل زیر بحث آئیں گے۔ انہیں امید ہے کہ سیاسی قیادت ایک دیرپا حل پر متفق ہو جائے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ مسائل سنگین ہو چکے ہیں اور مذاکرات ناگزیر ہو چکے ہیں۔50 سے زائد افراد کے قتل کے بعد بھی ہم جرگے کرتے ہیں، یہ ہمارے روایات کا حصہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جن پاکستانیوں کی جانیں گئیں، ان کا خون بہا ادا کیا جائے۔
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ ہمیں اس ذمہ داری کو قبول کرنا چاہیے اور سوگوار خاندانوں سے تعزیت کرنی چاہیے۔ سیاسی عدم استحکام بڑھ چکا ہے اور ہزاروں ورکرز جیلوں میں ہیں۔ اگر پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے مسائل کا حل نکلتا ہے، تو یہ ملک کے لیے مفید ثابت ہو گا۔