رہنما تحریک انصاف زرتاج گل نے کہا ہے کہ ہمارا ہمیشہ سے مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، سول نافرمانی آخری حل ہے دعا کرتے ہیں نوبت نہ آئے۔
9 مئی مقدمات میں انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے بعد زرتاج گل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تمام میڈیا کا شکریہ ادا کرتی ہوں فیصل آباد نے ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا، یہ کوئی اے ٹی سی کورٹ نہیں لگ رہی لگ رہا ہے جلسہ ہے ہمارا ، وکلا پہ بھی بوگس کیس کر دئے گئے ہیں ، جو فرد جرم ہم پر عائد ہو رہی ہے وہ جرم ہم نے کئے ہی نہیں۔
زرتاج گل نے کہاکہ 9 مئی کی تسبیح پڑھتے پڑھتے ن لیگ پاگل ہو جائیگی ، عمران خان کو پاکستان سے محبت کی سزا مل رہی ہے ، میڈیا کے توسط سے پیغام ہے 24 نومبر کو جانے والے لوگ بینک لوٹنے نہیں گئے تھے، 24 نومبر کو لوگ قانون کی بالادستی کیلئے گئے تھے ، 8 فروری کو عمران خان کو ووٹ پڑے اسے وزیر اعظم ہونا چاہئے تھے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ یہ حکومت 17 سیٹوں پہ آئی لاٹھی گولی کی حکومت ہے،سانحہ ماڈل ٹاون میں خواتین کو مارا گیا تب شہباز شریف وزیر اعظم تھے ، 24 نومبر کے بعد خان صاحب نے کمیٹی بنائی، خان صاحب پر جیل میں بہت سی پابندیاں ہیں، میرا لیڈر کہتا ہے اگر مذاکرات سے معاملات حل ہوتے ہیں تو مذاکرات ہونے چاہیے، حکومت کو مذاکرات کرنے چاہئیں ٹیبل پہ بیٹھیں بات کریں ۔
زرتاج گل کاکہنا تھا کہ ہمارا ہمیشہ سے مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، مولانا فضل الرحمان بھی مدارس ایکٹ پر احتجاج کی تیاری کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل پر 2 مقدمات میں فرد جرم عائد
قبل ازیں فیصل آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مئی مقدمات کی سماعت ہوئی، زرتاج گل پر 2 مقدمات ،حساس ادارے کے حملہ کیس اور غلام محمد آباد میں درج مقدمات میں فرد جرم عائد کر دی گئی ۔
سول لائنز میں درج ایک مقدمے کی سماعت 23 دسمبر جبکہ 9 مئی کے دیگر مقدمات کی دوبارہ سماعت 6، 7 اور 9 دسمبر کو ہو گی۔