پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے پاکستان تحریک انصاف کی سول نافرمانی مہم میں شامل ہونے کا عندیہ دے دیا۔
محمود خان اچکزئی نے نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے رویے سے اگر معاملات درست نہ ہوئے تو ہمیں بھی سول نافرمانی تحریک کا حصہ بننا پڑے گا۔ ہم نہیں چاہتے کہ عوام کی طاقت اپنی حکومتوں کے خلاف استعمال ہو مگر اگر حکومت نہیں مانے گی تو ہمیں اس اقدام کی طرف بڑھنا ہوگا۔
انہوں نےکہا کہ مذاکرات اس وقت شروع ہوں گے جب مینڈیٹ واپس ہو گا کیونکہ موجودہ حکومت جعلی مینڈیٹ پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اس وقت پاکستان کا مقبول ترین لیڈر ہے اورکروڑوں لوگوں نے اُسے ووٹ دیا ہے۔ اگر حالات درست نہ ہوئے تو کسی بھی وقت بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی محمود خان اچکزئی نے وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کئی اہم مطالبات پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی میں 150 افراد کی ہلاکت پر حکومت نے کوئی توجہ نہیں دی اور نہ ہی اس حوالے سے اسمبلی میں کوئی مذمتی قرارداد پاس کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہمدردی کی قرارداد لانی چاہیے اور وقت آ چکا ہے کہ غیر قانونی حکومت کو فوراً نئے انتخابات کی طرف بڑھنا ہوگا۔ یہ دو نمبر کی حکومت نہیں چلے گی، ہمیں مجبور نہ کیا جائے، ہمیں عوامی طاقت سے اس حکومت کو گرانا ہوگا۔
اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ عمران خان کو رہا کر کے بنی گالہ پہنچا دیا جائے۔