امریکی صدر جوبائیڈن نے امریکی تاریخ میں ایک دن میں سب سے بڑی معافی کا اعلان کردیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے 1500 کے قریب مجرمان کی سزاؤں میں کمی کی منظوری دے دی، جبکہ غیر متشدد جرائم میں سزا کاٹنے والے 39 افراد کو صدارتی معافی دینے کا اعلان کر دیا۔
امریکی نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی حالیہ تاریخ میں یہ ایک دن کے اندر رحم کی اپیلیں منظور ہونے کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جن افراد کی سزاؤں میں تخفیف کی منظوری دی گئی ہے، یہ مجرمان جیل سے رہائی کے بعد گھروں پر ایک سال سے نظر بندی کی سزا پوری کر رہے تھے، ان مجرمان کو گھر میں نظر بند کرنے کا فیصلہ جیلوں میں کوویڈ 19 کی وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کیا گیا تھا۔
صدر بائیڈن کا بیان میں کہنا تھا کہ امریکا کی ترقی امکانات اور دوسرے مواقع دینے جیسے وعدوں سے ممکن ہوئی ہے، نمایاں بہتری اور اچھے رویے ظاہر کرنے والے والے مجرمان کو دوبارہ اپنی کمیونٹی کی خدمت کا موقع دینے کے لیے معافی دے رہے ہیں۔
امریکی صدر بائیڈن نے آئندہ ہفتوں میں رحم کی اپیلوں پر مزید فیصلے کرنے کا اعلان بھی کیا، قبل ازیں صدر جو بائیڈن کی جانب سے اپنے صاحبزادے ہنٹر بائیڈن و دیگر کو صدارتی معافی دی گئی تھی، ہنٹر بائیڈن کو ٹیکس اور اسلحہ رکھنے سے متعلق مقدمات کا سامنا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حقوق کے مختلف گروپس نے صدر جو بائیڈن پر زور دیا کہ وہ جنوری میں منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل سزائے موت کے منتظر مجرمان کے ساتھ بڑے پیمانے پر صدارتی معافی کی منظوری دیں۔
امریکی صدر کی جانب سے ایسے افراد کو بھی قبل از وقت معافی دینے کا جائزہ لیا جارہا ہے، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ہونے والی مختلف تحقیقات کا حصہ رہے، اور انہیں نئی حکومت میں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن کے آئندہ برس 20 جنوری کو عہدے سے سبکدوشی سے قبل ایسے مزید فیصلے سامنے آ سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر کو سزا میں تخفیف اور معافی دونوں کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔
واضح ہے کہ اس سے قبل ایک دن میں سب سے زیادہ رحم کی اپیلیں 2017 میں سبکدوش ہونے والے صدر اوباما نے منظور کی تھیں، جس کے تحت ایک دن میں 330 افراد کی معافی یا سزا میں کمی کی گئی تھی۔