وزیر توانائی سندھ سید ناصر شاہ نے مفت سولر ہوم سسٹم کے حوالے سے عوام کو ایک خوشخبری سنائی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کا ورلڈ بینک کے ساتھ ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزیر سعید غنی نے کراچی میں شہری خدمات اور کاروباری سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے ایک پانچ سالہ منصوبے کا ذکر کیا۔ یہ منصوبہ مئی 2026 میں مکمل ہوگا اور اس کی مجموعی لاگت 230 ملین ڈالرز ہے، جس میں سے 120 ملین ڈالرز جاری ہوچکے ہیں۔
سندھ سولر انرجی پروجیکٹ کو ایک سال کی توسیع دیتے ہوئے جولائی 2026 تک بڑھا دیا گیا ہے۔ وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے بتایا کہ مانجھند میں سولر پارک کے لیے اراضی کا بندوبست کیا جا چکا ہے اور این ٹی ڈی سی نے جون 2028 سے وہاں سے بجلی کی ترسیل کا عزم کیا ہے۔
ناصر حسین شاہ نے مزید بتایا کہ کراچی میں کے الیکٹرک کے لیے سولر پارک کے دو مقامات پر اراضی کے بندوبست کا عمل جاری ہے اور اس ماہ 19 سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کا آغاز ہو جائے گا۔
صوبائی وزیر نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ سولر ہوم سسٹم کی ایک لاکھ کٹس کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ چکی ہے جبکہ مزید ایک لاکھ کٹس کی خریداری کا کنٹریٹ بھی دیا گیا ہے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ پانی اور زراعت کے منصوبے 292 ملین ڈالرز سے شروع کیے گئے ہیں، جن میں سے 102 ملین ڈالرز جاری ہو چکے ہیں۔