پاکستان میں نئی گاڑی خریدنا ود ہولڈنگ ٹیکس (WHT) کی نئی پالیسی کے نفاذ کے بعد مزید مشکل ہو گیا ہے۔ اس پالیسی کے تحت اب ٹیکس انجن کی صلاحیت کے بجائے گاڑی کی انوائس قیمت کی بنیاد پر وصول کیا جائے گا، جس سے فائلرز اور نان فائلرز دونوں کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔
نئے قوانین کے تحت فائلرز کو گاڑی کی قیمت کا 1 فیصد جبکہ نان فائلرز کو 3 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ یہ تبدیلی پرانے انجن سائز پر مبنی نظام کی جگہ ٹیکس کے حساب کتاب کو آسان بنانے کے لیے کی گئی ہے۔
سوزوکی آلٹو:
سوزوکی آلٹو جو 23 لاکھ 31 ہزار روپے میں دستیاب ہے، پر فائلرز کو 11 ہزار 655 روپے اور نان فائلرز کو 34 ہزار 965 روپے ٹیکس دینا ہوگا۔
ویگن آر:
سوزوکی ویگن آر، جس کی قیمت 32 لاکھ 14 ہزار روپے ہے، پر فائلرز کو 32 ہزار 140 روپے اور نان فائلرز کو 96 ہزار 420 روپے ٹیکس دینا ہوگا۔
سوزوکی کلٹس:
سوزوکی کلٹس، جو 38 لاکھ 58 ہزار روپے کی قیمت میں دستیاب ہے، پر فائلرز کو 38 ہزار 580 روپے اور نان فائلرز کو 1 لاکھ 15 ہزار 740 روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
سوزوکی سوئفٹ:
سوزوکی کا پریمیم ماڈل سوئفٹ جس کی قیمت 43 لاکھ 36 ہزار روپے ہے، پر فائلرز کو 65 ہزار 40 روپے اور نان فائلرز کو 1 لاکھ 95 ہزار 120 روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
یہ نئی پالیسی ٹیکس کے نظام کو بہتر اور شفاف بنانے کے لیے متعارف کرائی گئی ہے، لیکن اس سے گاڑیوں کے خریداروں، خاص طور پر نان فائلرز، پر اضافی مالی بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔