وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جب علی امین گنڈاپور بھاگنے لگے تو ورکرز نے ان کی گاڑی پر حملہ کر دیا اور ڈنڈے برسائے، اس وقت علی امین گنڈاپور کے گارڈز نے اپنے ورکرز پر گولیاں چلائیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب علی امین گنڈاپور اسلام آباد میں دھرنے کے دوران بھاگ رہے تھے، تو ان کے کارکنوں نے ان پر پتھراؤ کیا اور ان کی گاڑی پر ڈنڈے برسائے اس پر علی امین گنڈاپور کے گارڈز نے جواباً اپنے ہی کارکنوں پر فائرنگ کی۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختونخوا (کے پی) سے سرکاری ملازمین اور پولیس کو اسلام آباد لایا گیا۔ پی ٹی آئی کی تیسری چڑھائی بھی ناکام ہوئی اور اس مرتبہ ان کی قیادت نے اپنے کارکنوں کو چھوڑ کر بھاگنے کا فیصلہ کیا۔ یہ ساری قیادت اپنے کارکنوں کو چھوڑ کر بھاگ گئی۔ جب دھرنے کا وقت آیا، جب کھڑے رہنے کا وقت آیا، تو یہ سب بھاگ گئے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی یہ کمزوری عوام کے سامنے آچکی ہے اور ان کے بھاگنے کی ویڈیوزاسمبلی میں چلائی جانی چاہئیں تاکہ حقائق عوام تک پہنچ سکیں۔
وزیر دفاع نے پی ٹی آئی کی جانب سے سول نافرمانی کی کال پر بھی تنقید کی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ 10 سال پہلے بھی پی ٹی آئی نے سول نافرمانی کی کال دی تھی مگر وہ ناکام ہو گئی تھی۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ پی ٹی آئی سول نافرمانی کرے لیکن لوگ یوٹیلٹی بلز بھی دیں گے اور ترسیلات زر بھی بھیجیں گے۔ عوام نے انہیں مسترد کر دیا تھااور آج بھی انہیں مسترد کریں گے۔