مہنگی بجلی سے پریشان صارفین کے لیے خوشخبری آگئی، وفاقی کابینہ نے 8 مزید آئی پی پیز کے ٹیرف کے ریویو کی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے جے ڈی ڈبلیو، چنیوٹ پاور، حمزہ شوگر، المعز پاور پلانٹ، انڈسٹری، تھل انڈسٹریز اور چنار انرجی کے ٹیرف کا ازسرنو جائزہ لینے کی منظوری دی ہے۔ ان معاہدوں کے نتیجے میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (CPPA) ان پاور پلانٹس سے پیدا ہونے والی بجلی کے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے نیپرا سے رابطہ کرے گی۔
اس اقدام کے ذریعے عام صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگی اور قومی خزانے کو 238 بلین روپے کا فائدہ پہنچے گا۔ وزیرِ اعظم نے اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عام آدمی کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے اور ان کے ہر فیصلے میں قومی مفاد کو ترجیح دی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں نجی شعبے اور صنعتوں کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
ان پاور پلانٹس میں جے ڈی ڈبلیو یونٹ I، یونٹ II، آر وائے کے ملز، چنیوٹ پاور، حمزہ شوگر، المعیز انڈسٹریز، تھل انڈسٹریز اور چنار انرجی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے وزارتِ دفاعی پیداوار کی سفارش پر ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا کے بورڈ میں بریگیڈیر عاصم بشیر وڑائچ کی بطور ممبر پروڈکشن کنٹرول تعیناتی کی بھی منظوری دے دی۔ اس کے ساتھ ہی وزارتِ انسانی حقوق کی سفارش پر نیشنل کمیشن برائے اسٹیٹس آف ویمن فنڈ کے قیام کی منظوری بھی دی گئی ہے۔