سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ وفاقی حکومت نے عوام کی رائے کو یکسر نظرانداز کر دیا ہے، ملک کے عوام ایک طرف اور سسٹم دوسری طرف ہے، جس کی وجہ سے ملک عدم استحکام کا شکار ہے ۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان کے ساتھ گفتگو کے دوران اسد عمر کا کہنا تھا کہ پارٹی کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ دن بدن زور پکڑتا جا رہا ہے ۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی قائدین پر بنائے گئے تمام مقدمات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں ، جن کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ۔ تحریک انصاف کو سب سے بہتر فریق سمجھتا ہوں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آئندہ شفاف الیکشن ہوئے تو مسلم لیگ( ن) فارغ ہو جائے گی۔
موجودہ حکومت کو عوام نے مسترد کر دیا ہے، اگر دوبارہ انتخابات نہ کرائے گئے تو ن لیگ اپنی سیاست دفن کر دے گی۔ اسد عمر نے کہا کہ الیکشن میں سندھ سے سب سے زیادہ سیٹیں پیپلز پارٹی نے جیتی ہیں، پی پی کے پاس صوبائی حکومت ہے ، وفاقی حکومت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ووٹ پر ایک غیر مقبول حکومت وفاق میں بیٹھی ہوئی ہے، ان کیلئے اس وقت سیاست چمکانے کا بہترین موقع ہے۔
ان کا اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سیاست میں عوام کی طاقت انتہائی اہم عنصر ہے۔اسد عمر نے مزید کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکن جیلوں میں قید ہیں، جوپارٹی کے لیے بڑا چیلنج ہے، کارکنان کی رہائی کے لئےسب کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔