وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے پاکستانی نوجوانوں کو بڑی خوشخبری دیتے ہوئے کہا ہے کہ 50 ہزار افراد کو روزگار فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی مختلف سرمایہ کاروں سے ملاقات ہوئی ہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ دو سے چار دنوں میں مفاہمتی یادداشت (MOU) پر دستخط کیے جائیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ صوبے میں صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے کراچی میں میڈیکل سٹی بنانے کا منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے دھابیجی اکنامک زون کے حوالے سے بھی اہم اعلان کیا۔ ان کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کار دھابیجی اکنامک زون میں انڈسٹری لگائیں گے جس سے 50 ہزار افراد کو روزگار ملے گا۔
وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جتنی بھی سازشیں کی جائیں، غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہے۔ وہ پاکستان میں زراعت، صحت، ٹرانسپورٹ اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام ہمیں اس لیے ووٹ دیتے ہیں تاکہ ہم ان کے لیے کچھ کرسکیں، نہ کہ ٹی وی پر بیٹھ کر گالم گلوچ کریں۔
شرجیل میمن نے بتایا کہ غیر ملکی سرمایہ کار توانائی کے شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں اور مختلف محکمے ان سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر عام آدمی یہ سوچ رہا ہے کہ حکومت ہمارے لیے کیا کر رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب سے سستی بجلی تھرپارکر میں کوئلے سے پیدا ہو رہی ہے۔
ٹرانسپورٹ کے شعبے میں کراچی سرکلر ریلوے کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ کراچی میں سستی بسوں کے حصول کے لیے پلانٹ لگانے کی تجویز دی گئی ہے، جس سے نہ صرف عوام کو بہتر سفری سہولت ملے گی بلکہ لوگوں کو روزگار بھی فراہم ہوگا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا مقصد کراچی سے سکھر تک بلٹ ٹرین چلانا ہے تاکہ لوگوں کا سفر آسان، سستا اور کم وقت میں ہو سکے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بدقسمتی سے ہماری ترجیحات دوسروں کو برا بھلا کہنے تک محدود ہوگئی ہیں، جب کہ حکومت کی اصل ذمہ داری عوام کی خدمت ہے۔
وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ کے کوئی بھی گاڑی نہ چل سکے۔ اس مقصد کے لیے تمام محکمے اور قوانین موجود ہیں لیکن صرف ان پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ سرکاری گاڑیوں کو مکمل فٹنس سرٹیفکیٹ کرانا ضروری ہوگا تاکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کیا جا سکے۔
آخر میں شرجیل میمن نے کہا کہ تمام پبلک اور پرائیویٹ اسکولوں میں معذور بچوں کے لیے کوٹہ مختص کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں معذور بچوں کو معاشرتی طور پر الگ نہیں کرنا چاہیےبلکہ انہیں ہر شعبے میں برابر کا حق دینا چاہیے۔
وزیر اطلاعات سندھ نے عوام کو پیغام دیا کہ ہم سب کا مقصد ایک صاف ستھرا اور بہتر معاشرتی ماحول بنانا ہے اور اس کے لیے ہمیں اپنے ماحول کا خیال رکھنا ہوگا۔