پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان طویل عرصے سے کشیدہ تعلقات میں حالیہ دنوں میں خوشگوار تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے۔
5 اگست کو بھارتی کٹھ پتلی حسینہ واجد کی حکومت کا خاتمہ اور عبوری حکومت کا قیام دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا موڑ ثابت ہوا ہے۔ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارتی تعلقات اور براہ راست ہوائی سفر طویل عرصے سے تعطل کا شکار تھے لیکن اب بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمشنر ایس ایم محبوب عالم نے اعلان کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں شروع ہوں گی، جس سے تجارتی تعلقات میں اضافہ متوقع ہے۔
ایس ایم محبوب عالم نے مزید کہا کہ حیدرآباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے تعاون سے دونوں ممالک کے درآمد کنندگان و برآمد کنندگان کے لیے نمائش بھی منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے پاکستان کی کاروباری برادری کو جنوری 2025 میں ڈھاکہ میں ہونے والی تجارتی نمائش میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
بنگلہ دیشی ڈپٹی ہائی کمشنر نے یہ بھی کہا کہ بنگلہ دیش 80 ممالک کو اپنی مصنوعات برآمد کرتا ہے اور پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات میں مزید اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔
حیدرآباد چیمبر کے صدر محمد سلیم میمن نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے تجارتی تعلقات میں اہم پیشرفت پر روشنی ڈالی اور 11 نومبر کو پاکستان سے بنگلہ دیش کے لیے پہلی براہ راست کارگو پرواز کا ذکر کیا۔ انہوں نے بنگلہ دیشی تاجروں کو پاکستان میں نمائشوں میں شرکت کی ترغیب دی اور پاکستانی تاجروں کو بنگلہ دیش میں شرکت کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات کی بہتری سے دونوں ممالک کے تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا اور براہ راست پروازوں سے دونوں ممالک کی تاجر برادری کاروبار کو وسعت دے سکے گی۔