اسلام آباد: حکومت نے سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پراپیگنڈا اور غلط معلومات پھیلانے میں ملوث افراد کی فہرست جاری کر دی ہے، جن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے حالیہ 24 نومبر کے احتجاجی مظاہرین میں ریاست کے خلاف پراپیگنڈا کرنے والوں کی نگرانی کے لیے ایک مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل دی گئی تھی، جس نے ابتدائی طور پر 12 افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے۔
فہرست میں شامل افراد میں میاں ذیشان سجاد جو کراچی کے علاقے عسکری 3، اسکول روڈ، ساؤتھ کراچی کینٹ میں رہائش پذیر ہیں، سجاد سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ایکس (X) پر اپنے اکاؤنٹ “zeeshan8070” سے ریاست مخالف مواد شیئر کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔
دیگر افراد میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی فہیم خان بھی شامل ہیں، جو ڈیفنس سیکٹر اے، کراچی کے رہائشی ہیں اور ٹک ٹاک سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر ریاست مخالف مواد پھیلانے میں ملوث پائے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ فہرست میں محمد اویس (مہران ٹاؤن، کراچی)، مانوچہر (محلہ میمن، شاہدادپور، ضلع سانگھڑ)، عزیز احمد (قصبہ اسلامیہ کالونی نمبر 1، منگھوپیر روڈ، کراچی ویسٹ)، سید عدنان خورشید (جوائنٹ روڈ، کوئٹہ)، محمد اسد (نواں کلی، کوئٹہ)، ملک اسمت اللہ خان (سردارزئی، کوئٹہ)، عنایت اللہ (نواں کلی، کوئٹہ)، سلطان محمد خان (ضلع پشین)، کلیم اللہ (قلعہ عبداللہ)، اورنگزیب (کراچی/سوات) کے نام بھی شامل ہیں۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا کا ذمہ داری سے استعمال کریں اور نفرت انگیز یا غیر مصدقہ معلومات کے پھیلاؤ سے گریز کریں۔ اس سلسلے میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
خیال رہے کہ وزیراعظم کی جانب سے ریاست مخالف پروپیگنڈے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ ٹاسک فورس (جے ٹی ایف) تشکیل دی گئی تھی۔ وزیراعظم آفس کے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ملکی اور غیر ملکی میڈیا پلیٹ فارمز پر جھوٹے اور اشتعال انگیز مواد کے ذریعے ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کا مقصد ملک میں افراتفری اور انتشار پھیلانا ہے۔ اس مہم کے تحت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگا کر عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
جوائنٹ ٹاسک فورس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایسے عناصر کی نشاندہی کرے جو سوشل میڈیا پر جعلی تصاویر اور مواد پھیلا کر انتشار پیدا کرنے میں ملوث ہیں اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔