خیبر پختونخوامیں گورنر راج ، صدر مملکت بھی متحرک ہو گئے

خیبر پختونخوامیں گورنر راج  ، صدر مملکت  بھی متحرک ہو گئے

اسلام آباد(شاہد قریشی)خیبر پختونخواہ میں گورنر راج لگانے کا معاملہ شدت اختیار کر گیا ہے، اور گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی آج بھی اہم ترین ملاقاتیں کریں گے۔

حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پختون جرگوں سے بھی ملاقاتیں کرے گی تاکہ گورنر راج کے حوالے سے مشاورت کی جا سکے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے خیبر پختونخواہ میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات اور صوبے کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، اور اس تناظر میں گورنر راج کو ایک بہتر آپشن سمجھا ہے۔

حکومت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہمارے جوانوں اور عوام نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، جنہیں ضائع ہونے نہیں دیا جائے گا۔ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور صوبائی حکومت کے غیر ذمہ دارانہ طرز عمل پر پیپلز پارٹی کے کچھ تحفظات ہیں، جنہیں دور کیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے صدر مملکت آصف علی زرداری بھی متحرک ہو گئے ہیں اوراس آپشن پر غور کر رہے ہیں۔ آصف علی زرداری نے فیصل کریم کنڈی کو ابتدائی ہوم ورک مکمل کرنے کے لیے گرین سگنل دے دیا ہے۔ سابق ممبر قومی اسمبلی، پیپلز پارٹی کے ساجد طوری کو بھی اہم ذمہ داری سونپے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کئی ممبران اسمبلی بھی حکومت سے رابطے میں ہیں اور وہ خیبر پختونخواہ کی حکومت کے طرز عمل سے سخت نالاں ہیں۔

خیبر پختونخواہ میں گورنر راج لگانے کے معاملے پر دسمبر کے پہلے ہفتے میں صوبائی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلائی جائے گی، جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا صوبے میں گورنر راج لگایا جائے گا یا نہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *