اسلام آباد: پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران غیر قانونی افغانیوں کی موجودگی کے شواہد سامنے آگئے۔
تفصیلات کے مطباق غیر قانونی افغان باشندوں کو پیسے دے کر احتجاج میں شرانگیزی کے لئے لایا گیا۔ گرفتار شدہ غیر قانونی افغان شرپسند بیت اللہ کا کہنا تھا کہ “میرا تعلق افغانستان سے ہے ہمارے لوگ پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں پر فائرنگ کر رہے تھے۔ دوسرے شرپسند ابرار الحق کا کہنا ہے کہ “میرا تعلق افغانستان سے ہے، علی امین گنڈا پور دو تین ہزار کی لالچ دیکر لایا اور فائرنگ کروائی”۔
انہوں نے کہا کہ ہماری فائرنگ سے اسلام آباد پولیس کے اہلکار زخمی ہوئے۔ ڈیوٹی ایک گاڑی کیساتھ تھی جس میں اسلحہ پہنچایا جارہا تھا۔ تیسرے شرپسند، جس کا نام امان خان ہے، اْن کا کہنا تھا کہ وہ بھی افغانستان کے قندہار صوبے سے ہیں۔
جس نے خود اپنی آنکھوں سے احتجاج کا منظردیکھا کہ پی ٹی آئی کے کارکن فائرنگ کررہے تھے۔ اسی طرح ایک اور شرپسند پرویز خان نے بتایا کہ ہمیں دو ہزار روپے دے کر یہاں باندھ دیا اور خود بھاگ گئے۔
ایک اور فضل حق نامی شخص نے بتایا کہ میرا تعلق افغانستان کے صوبے قندوز سے ہے، میری ڈیوٹی ایک گاڑی کے ساتھ تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ درحقیقت اس میں پی ٹی آئی کے کارکن اسلحہ لیکر جا رہے تھے۔