وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے مستعفی ہونے کے سوال پر بھائی فیصل امین گنڈاپور نے ایبسلوٹلی ناٹ کہہ دیا۔
فیصل امین گنڈاپو ر نے آزاد ڈیجیٹل کیساتھ گفتگو میں کہا کہ اس ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ یہ ملک جنگل بن چکا ہے۔ اسلام آباد میں نہتےمظاہرین پر گولیاں چلائی گئیں۔ ہزاروں کی تعداد میں پکڑا گیا کیونکہ وہ اپنا آئینی حق استعمال کر رہے تھے۔میری فیصل سازوں سے درخواست ہے کہ اپنی ترجیحات کا تعین کریں۔ پاکستان دلدل میں دھنس چکا ہے ، مزید آپ نے کتنا دلدل میں دھکیلنا ہے۔
فیصل امین کا کہنا تھا کہ گورنر راج لگا لیں۔ اگر کسی کا خیال ہے کہ پی ٹی آئی اقتدار کیلئے لڑتی ہے تو پہلے بھی ہم نے اپنی چلتی ہوئی حکومت سے استعفیٰ دے کراپنا جموری حق استعمال کیا کہ آئیں دوبارہ الیکشن میں جاتے ہیں۔اب بھی ہم تیار ہیں۔ گورنر راج لگانا ہے یا الیکشن کروانا ہےکروالیں۔عمران خان کےویژن کے تحت پاکستان کی بقا کی جنگ جاری ہے اور جدوجہد جاری رہے گی۔جن کو شوق ہے گورنر راج کی باتیں کرنے کا وہ لگے رہیں۔
انہوں نےمزید کہا کہ وزیراعلیٰ استعفیٰ نہیں دے رہے۔بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کے درمیان کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی۔ فیک نیوز پراپگینڈا کرتے ہوئے پھیلائی جارہی ہیں۔ اس پارٹی کا ریموٹ کنٹرول قیدی نمبر 804کے پاس موجود ہے۔ وہ اپنی ٹیم میں جو چاہے تبدیلی کریں۔ وہ فیصلہ کریں گے کہ کس کھلاڑی کو کہاں کھیلانا ہے۔