مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سنگجانی میں احتجاج کے لیئے کہا لیکن بشریٰ بی بی نے کہا کہ ڈی چوک جانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بیرسٹر سیف نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزراء کی پریس کانفرنس سے لگتا ہے کہ ان کا رات کے اندھیرے میں آپریشن کا ارادہ تھا، اب تک آٹھ لاشیں اسپتال منتقل کی جا چکی ہیں، یہ باقاعدہ اسنائپنگ (نشانہ بازی) کر رہے ہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے پہلے دن سے ہی ڈی چوک آ نے کا اعلان کیا تھا، لیکن پھر خان صاحب سے بات ہوئی، اس میں میں بھی شامل تھا، میں نے بھی ان سے کہا کہ حکومت ان کی طرف سے ڈی چوک جانے میں مسائل ہیں، عدالت کا آرڈر ہے تو ہمیں سنگجانی میں اجازت مل رہی ہے، تو خان صاب نے کہا سنگجانی میں کرلیں، خان صاحب کسی بھی معاملے میں غیرقانونی اقدامات کی حمایت نہیں کرتے، لیکن بعد میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہوئیں۔
بیرسٹر سیف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اب تو حکومت نے بھی کہہ دیا کہ مذاکرات نہیں کرنے، بشریٰ بی بی نے کہا کہ میں نہیں مانوں گی، ڈی چوک ہی جانا ہے، اسی وجہ سے مذاکرات کا بریک ڈاؤن ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے رہنے چاہئیں، بانی پی ٹی آئی نے علی امین سے بات کی اور کہا حکومت سے مذاکرات کریں، بانی پی ٹی آئی نے گنڈاپور سے کہا سنگجانی میں احتجاج کریں۔